محمد حسن اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجے گئے : مفتی عتیق الرحمن


دارالعلوم فرنگی محل کے زیر اہتمام ”جلسہ سیرت النبی وتحفظ شریعت “کا انعقاد
لکھنو ¿۔ دنیاکے سارے مذہبوں کی یہی تعلیم رہی ہے کہ سچ بولنااچھا ہے اور جھوٹ بولنا برا ہے۔ انصاف بھلائی اور ظلم برائی ہے۔ آپ نے اپنی بعثت کے ساتھ ہی اس فرض کو انجام دینا شروع کردیا ۔اسلام میں عبادات اور دوسرے احکام کو جو اہمیت حاصل ہے اس سے کم اخلاق کی اہمیت اس کی نگاہ میں نہیںہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ”میں تو اسی لیے بھیجا گیا کہ اخلاق حسنہ کی تکمیل کروں۔“
ان خیالات کااظہار دارالعلوم فرنگی محل کے استاد مفتی عتیق الرحمن نے کیا۔ وہ آج دارالعلوم میں ماہِ ربیع الاول کی مناسبت سے منعقد ہونے والے دوسرے جلسہ بعنوان ”جلسہ سیرت النبی و تحفظ شریعت“کوخطاب کررہے تھے۔ 
مولانانے کہا کہ دنیا کی ساری خوش حالی امن وایمان اسی اخلاق کی دولت سے ہے۔ اسی دولت کی کمی کو حکومت وجماعت اپنے طاقت وقوت کے قانون سے پورا کرتی ہے ۔
انہوںنے کہا کہ اگر کسی نے کسی پر ظلم کیا ہو تو اس ظالم کو چاہیے کہ اسی دنیا میں وہ اس (مظلوم )سے اس کو معاف کرالے ، ورنہ وہاں تاوان ادا کرنے کے لیے کسی کے پاس کوئی درہم یا دینار نہ ہوگا،صرف اعمال ہوں گے ۔
جلسے کا آغاز قاری محمد انس کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ بارگاہِ رسالت مآب میں نذرانہ عقیدت وحمد ونعت ومنقبت دارالعلوم فرنگی محل کے طالب علم محمد اکمل نے پیش کیا۔نظامت کے فرائض مولانامحمد ہارون نظامی نے انجام دیے۔ جلسے کااختتام مفتی عتیق الرحمن کی دعاپر ہوا۔
اس موقع پر دارالعلوم کے تمام اساتذہ مولانا عتیق الرحمن ، مولانا محمد سفیان نظامی، مولانا عبداللطیف، مولاناا ظہر الدین، مولانامحمد رضوان ، قاری محمد ہارون، قاری تنویر عالم، قاری عبدالمغیث، قاری محمد انس، قاری محمد شمیم، قاری محمد ارشاداور طلبہ موجود تھے۔


جدید تر اس سے پرانی