قوالی کا غزل کومقبول بنانے میں اہم کردار : ڈاکٹر عقسل احمد


قومی اردو کونسل کے ذریعے شیلانگ کے اوم شرپی کالج میں محفل قوالی کا انعقاد


شیلانگ : مشاعرے،قوالی، غزل کی محفلیں سجانے کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اردو زبان کی شیرینی سبھی کے کانوں میں رس گھول دے۔ خاص طور پر قوالی میں ایسا جادو ہوتا ہے جو دلو ںکی دنیا بدل دیتا ہے۔ تصوف سے قوالی کا رشتہ بہت گہرا ہے۔ اس کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ سبھی مذاہب کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا کام کرتی ہے۔ قوالی نے اردو زبان کے فروغ خصوصاً اردو غزل کو مقبول بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ قوالی کی وجہ سے ہی امیر خسرو ، بلھے شاہ، بابا فرید گنج شکراور دیگر معتبر اور مستند شعرا و صوفیا کرام کا کلام عام لوگوں تک پہنچا اور غیر اردو داں حلقہ بھی اردو زبان و ادب کی جانب متوجہ ہوا۔ یہ باتیں قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے شیلانگ کے اوم شرپی کالج کے آڈیٹوریم میں قومی اردو کونسل کے ذریعے منعقدہ محفل قوالی کے آغاز سے قبل کہیں۔ انھوں نے پروگرام کی غرض وغایت بھی بیان کی اور ملک کے مشہور قوال نظامی برادران کا استقبال کیا۔ڈاکٹر عقیل احمد نے مزید کہا کہ ہمارے عزت مآب وزیر برائے فروغ انسانی وسائل ڈاکٹر رمیش پوکھریال نشنک بھی اردو کے دلدادہ ہیں اور اردو کو ساری دنیا میں پھولتا اور پھیلتا ہوا دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ اردو زبان ملک کے دور دراز علاقوں تک پہنچے۔ ہم نے اس سے قبل بھی یہاں اردو زبان کے فروغ کے لےے ایک انٹریکٹیو پروگرام کا انعقاد کیا تھا، جس کی یہاں بے حد پذیرائی کی گئی۔ ہم شیلانگ کے محبان اردو سے یہ بتانا چاہیں گے کہ قومی اردو کونسل دہلی میں ہو کر بھی آپ سے بے حد قریب ہے اور ایک ماہ کے قلیل عرصے میں ہم یہاں دوسرا پروگرام کر رہے ہیں۔ ہمارا مقصد بس اتنا ہے کہ آپ سب اردو کے قریب آئیں پھر دیکھیں اردو آپ کو کتنا مالا مال کرتی ہے۔قوالی کا پروگرام شام4 بجے شروع ہوا جس میں شیلانگ کی مقتدر شخصیات نے شرکت کی۔ پروگرام کے انعقاد میں جناب سید اللہ اور ان کی ٹیم کا بھرپور تعاون شامل رہا۔


جدید تر اس سے پرانی