جامعہ نے یوم آئین تزک و احتشام کے ساتھ منایا 



جامعہ ملیہ اسلامیہ نے آج دستور ہند کو اپنانے کی 70 ویں سالگرہ کے موقع پر متعدد پروگراموں کا انعقاد کرکے یوم آئین منایا جس میں مقدمہ قانون اساسی کا مطالعہ بھی شامل تھا۔
اس پروگرام کی ایک خاص بات اساتذہ، عملہ اور طلباءکی ایک بڑی تعداد تھی جو پارلیمنٹ کے سینٹرل ہال سے محترم وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے خطاب کوبراہ راست ٹیلی کاسٹ مشاہدہ کررہی تھی۔
ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز، پروفیسر این یو خان، ڈین فیکلٹی آف لاءپروفیسرساجد زیڈ امانی، اسٹوڈنٹس ویلفیئر کے ڈین پروفیسر سیمی ایف بصیر سمیت جامعہ ٹیچرز ایسوسی ایشن کے سکریٹری پروفیسر ماجد جمیل، متعدد فیکلٹی ممبران اور جامعہ کے متعدد طلباءاور عملہ بھی اس موقع موجود تھے جہاں معروف شاعر مرزا غالب کے مجسمہ کے پاس مقدمہ قانون اساسی کوپڑھا گیا۔ 
رجسٹرار جامعہ ملیہ اسلامیہ مسٹر اے پی صدیقی (آئی پی ایس) نے یونیورسٹی کے غیر تدریسی عملے کی موجودگی میں مرکزی انتظامی بلاک کے لان میں قانون اساسی کے مقدمے کو پڑھ کرسنایا۔
ڈیپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس کے زیر اہتمام محترم جسٹس (ریٹائرڈ) ایم کارپاگا ونایاگم اور پروفیسر وی سراوانن نے خصوصی لیکچر دیا۔
جسٹس (ریٹائرڈ) حبیب اللہ بطور ایک پینلسٹ شریک رہے، جس کا انعقاد فیکلٹی آف لاءکے زیر اہتمام کیا گیا تھا۔ اس موقع پر طلباءکے لئے فیکلٹی کی جانب سے ایک کوئز کمپٹیشن کا بھی انعقاد کیا گیا۔
یونیورسٹی کے ایم ایم اے جے اکیڈمی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے آفیسیٹنگ ڈائریکٹر پروفیسر رشمی دورے سوامی 26 نومبر 1949 کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی سربراہی میں اس کے آئین کے مسودے کی تشکیل کی تاریخ پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ آئین 26 جنوری 1950 سے نافذ ہوا، جو ہر سال یوم جمہوریہ ہند کے طور پر منایا جاتا ہے۔
ایم اے کے پہلے اور دوسرے سال (ارم اور امان اللہ) کے ساتھ ساتھ ایم فل / پی ایچ ڈی بیچ (پورٹیا کونراڈ) سے آئے ہوئے ایک طالب علم نے مقدمہ قانون اساسی کے متن کی قرات کی۔


 


 


جدید تر اس سے پرانی