امن وامان قائم رکھنا ہم سب کی پہلی ترجےح: مذہبی رہ نماﺅں کی اپےل

 


اسلامک سنٹر آف انڈےا کے تحت پےغام امن کانفرنس ہوئی
 لکھنو اجودھیا سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم ترین فیصلہ جلد آنے والا ہے۔ اس کے پےش نظر اسلامک سنٹرآف انڈےا عےدگاہ لکھنو ¿ مےں پےغام امن کانفرنس بہ عنوان ”امن کا پیغام ہندوستانیوں کے نام“ ہوئی۔ اس کانفرنس مےں مولاناخالدرشےد فرنگی محلی امام عےدگاہ لکھنو ¿،سوامی سارنگ، فادر گےرالڈجی مےتھائز بشپ لکھنو ¿، آر۔ کے ۔ چھتری، راجندر سنگھ بگا صدرلکھنو ¿ گردوارہ پربندھک کمےٹی،ڈاکٹر گرمیت سنگھ، اچاریہ کرشن موہن جی مہاراج، برہم کماری رادھا بہن، جین سماج کے کیلاش چندر جین، سندھی سماج کے مرلی دھر آہوجہ اور بودھ سماج کے بگھو پرگیاسار نے اپنے اپنے خیالات کااظہار کیا۔
کانفرنس میں مولاناخالدرشےد فرنگی محلی نے کہا کہ اسلامی تعلےمات کے مطابق دنےا کی تمام مخلوق خدائے کائنات کا کنبہ ہے۔ جوبھی اس خدائی کنبے کے ساتھ اچھاسلوک کرے گا خدا تعالیٰ اس سے خوش ہوگا اورجواس کے کنبے کوپرےشان کرے گا اس سے وہ ناخوش ہوگا۔مولانا فرنگی محلی نے اسلام کے پیغام امن ورحمت کو قرآن کریم اور احادیث نبویہ کے حوالوں سے بیان کیا۔ 
اس موقع پر درج ذیل قرار داد پیش کی گئی جو تمام مذہبی رہ نماﺅں اور حاضرین نے پاس کی۔
٭ ہم سب اےسے ملک کے باشندے ہےں جوعدم تشدد،قومی اتحاد، بھائی چارہ، مذہبی رواداری، سےکولرازم اورجمہورےت پر ےقےن رکھتا ہے۔ اس لےے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہےں کہ ہرقےمت پرامن وقانون برقرار رکھاجائے۔


٭ ہم ذرائع ابلاغ ےعنی اخبارات اورالےکٹرانک چےنلوں سے ےہ اپےل کرتے ہےں کہ وہ اےسی خبرےں اورمضامےن نہ شائع کرےں جن سے سماج مےں انتشار، فساد اورامن عامہ مےں خلل واقع ہو۔


٭ ےہ فےصلہ وطن عزےز کی سب سے بڑی عدالت کے عزت مآب چےف جسٹس کی سربراہی مےںقائم معزز ججوں کی آئےنی بنچ کا فےصلہ ہے۔ اس لےے ملک کے تمام شہری اس کوتسلےم کرےں اوراس پر عمل کرےں۔


٭ اےک ہندوستانی ہونے کی وجہ سے ہم سب وطن عزےز کے آئےن وقانون اورعدالتی نظام پرمکمل اعتماد برقرار رکھےں۔


٭ فےصلے کے بعد نہ توکوئی فاتحانہ جلوس نکالاجائے، نہ جشن مناےا جائے، نہ کوئی مظاہرہ واحتجاج کےاجائے، نہ کسی کی دل آزاری کی جائے، نہ کسی کے مذہبی جذبات کوٹھےس پہنچائی جائے اورنہ سوشل مےڈےا پر تبصرے کےے جائےں۔


٭ اپنی سوسائٹی اورسماج مےں ےک جہتی، مذہبی ہم آہنگی، آپسی بھائی چارہ، رواداری اورگنگاجمنی ماحول قائم رکھاجائے۔


٭ ہرحال مےں امن وامان، آئےن کی بالادستی اورقانون کی حکم رانی کی حفاظت کی جائے۔


٭ موجودہ حالات مےں کسی کوڈرنا، گھبرانا اورخوف زدہ نہےں ہونا چاہےے بلکہ ہمت، حوصلہ اوربھروسہ قائم رکھنا چاہئے۔
یہ قرار داد مولانا نعیم الرحمن صدیقی نے پڑھ کر سنائی۔ کانفرنس کی نظامت مولانا محمد مشتاق نے کی اور مہمانوں کا شکریہ امر ناتھ مشرا نے ادا کیا۔
اس کانفرنس میں رفیق احمد، پربھ پریت سنگھ، انجو رگھونشی، آر۔ڈی۔ دویدی، ساکیت شرما، مرتضیٰ علی، زبیر احمد، یامین خاں، پریم کرپلانی،رتیش کٹیار، اشوک سنگھ، عمران قریشی، شہاب الدین اور عبدالوحید خاص طور پر شریک ہوئے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی