جامعہ میں پڑوسی ممالک پر بنی فلموں کی نمائش کا اہتمام کیاگیا 


 ایم ایم اے جے اکیڈمی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز (اے آئی ایس) جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سبجیکٹ ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام،ایک دو روزہ ' فیسٹول آف فلمس فرام ساوتھ ایشیا' کے عنوان سے منعقد کیا گیا، جس میں ہندوستان کے پڑوسی ممالک کی تاریخ اور اہم واقعات کی عکاسی کرنے والی چار دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں، یہ نمائش فلم سا ¶تھ ایشیاءکے اشتراک سے عمل میں آیا۔
 جو دستاویزی فلمیں دکھا ئی گئیں ان میں 'مکتر گان' (سانگس آف فریڈم، 1995) اس فلم کو بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے طارق اور کیتھرین مسعود نے بنایا ہے، 'ڈیمنز ان پیراڈائز' (سری لنکا، 2017) اس فلم کو جوڈ رتنم نے بنایا ہے، نیپال سے 'تھرپنگ ما ¶نٹین' فلم دکھائی گئی جس کے ہدایت کار کیسنگ سٹن (2016) ہیں جبکہ پاکستان سے میاں عدنان احمد کی فلم دکھائی گئی، 2015 میں بنی اس فلم کا نام ' دی جرنی وتھ اِن ' ہے۔
ان فلموں میں ہندوستان کے پڑوسی ممالک کی تاریخ اور اس کے اہم واقعات یعنی بنگلہ دیش میں 1971 کی جنگِ آزادی، سری لنکا میں خانہ جنگی اور ایل ٹی ٹی ای اور دیگر تامل تنظیموں کے کردار، 2015 میں نیپال میں آنے والے زلزلے اور کوک اسٹوڈیو پاکستان کی کہانی بیان کی گئی ہے۔
 مذکورہ فلمیں اپنی کہانی اور اندازِ بیان کے لحاظ سے بالکل مختلف تھیں اور جس طرح سے انھوں نے اپنے موضوعات کو نبھایا تھا اس سے لوگ متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے۔ 
اس پروگرام کی صدارت سبجیکٹ ایسوسی ایشن کے ممبران رشبھ یادو اور نیلزا وانگو نے کی اس پروگرام میں اکیڈمی کے ایم اے طلباءارم اکبر، بلال احمد ٹینٹری، گوراو بلتھاریہ اور راکیش روشن کا کردار بہت اہم تھا جنھوں نے پروگرام کو بہتر بنانے کے لئے انتھک محنت کی۔
اسکریننگ کے بعد فلموں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا جن میں پروفیسر شوہنی گھوش، پروفیسر اجے بہیرا، ڈاکٹر صبیحہ عالم اور پروفیسر ریشمی ڈوراسوامی شامل تھیں، ان حضرات نے فلموں کو اپنے سیاسی اور تاریخی سیاق و سباق میں پیش کیا۔ اس کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا جس میں طلباءاور فیکلٹی ممبران شریک ہوئے۔


ا


 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی