دستاوےزی ثبوت کے طورپر اردواصطلاحات اور الفاظ کا استعمال پہلے بھی رہا اور آگے بھی رہے گا


قومی کونسل کے صدردفترمےں لےگل پےنل کی مےٹنگ میںڈاکٹر شےخ عقےل احمد کااظہارِ خےال 


نئی دہلی: تقسےم وطن سے قبل تک اُردو عدالت کی زبان رہی ہے ، تاہم قانونی اصطلاحات اوراردو الفاظ کااستعمال آزادی کے بعد بھی بدستور جاری رہا اور اس کی ضرورت ہنوز محسوس کی جارہی ہے۔دستاوےزی ثبوت کے طورپر ان اصطلاحات اور اردوالفاظ کا استعمال پہلے بھی رہا ،آج بھی ہے اور آگے بھی رہے گا۔یہ باتےں قومی کونسل کے ڈائرےکٹر ڈاکٹرشےخ عقےل احمد نے صدر دفترمےں منعقدہ لےگل پےنل کی مےٹنگ مےں خطاب کرتے ہوئے کہےں۔انھوںنے کہاکہ حکومت ہند اور رےاستی افسران کوان اصطلاحات کی تفہےم مےں مختلف قسم کی دشواریوںکا سامنا کرنا پڑتاہے۔انہی دقتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے لےگل پےنل کے تحت قومی اردو کونسل اےک سہ روزہ ورکشاپ کا ا نعقاد کرنے جارہی ہے تاکہ ان شعبوں سے وابستہ افسران اس سے مستفےد ہوسکےں۔ انھوںنے مزےد کہاکہ اس کے لےے سب سے پہلے دہلی اور اےن سی آرکے علاقوں کا انتخاب کےا گےا ہے جس مےں پولس کمشنر، اےن آئی اے کے ڈائرےکٹر، سی بی آئی کے ڈائرےکٹر، آئی بی کے ڈائرےکٹر، RAW کے ڈائرےکٹر اور سکرےٹرےز لےنڈ اےنڈ بلڈنگ سے درخواست کی جائے گی کہ ان اصطلاحات کی تفہےم سے جڑے مسائل کے حل کے لےے اپنے محکموں سے نمائندوں کورےفرےش کورس کی ورکشاپ مےںشرکت کے لےے بھےجےں۔یہ ورکشاپ فروری میںمنعقد کےاجائے گا۔
اس مےٹنگ کی صدارت پروفےسر نزہت پروےن خان نے کی۔اس موقعے پرجناب خواجہ عبدالمنتقم ، ڈاکٹر ظفر محفوظ نعمانی، ڈاکٹر شکےل معےن کے علاوہ، کونسل سے اسسٹنٹ ڈائرےکٹراکےڈمک ڈاکٹر شمع کوثر ےزدانی،اسسٹنٹ اےجوکےشن آفےسرڈاکٹر فےروز عالم، رےسرچ اسسٹنٹ محترمہ ذےشان فاطمہ اور ڈاکٹر شاہد اخترنے شرکت کی۔ 


جدید تر اس سے پرانی