رسول اکرم نے کھجور کے درخت لگائے ہیں اس لیے شجر کاری سنت ہے : مولاناخالد رشید


دارالعلوم فرنگی محل میں”جلسہ سیرت النبی وسیرت صحابہ اور تحفظ شریعت “ کا انعقاد
لکھنو،
رسول اکرم اعلیٰ ترین انسانی فضائل واخلاق کے عظیم پیکر تھے۔ خدائے کائنات نے آپ کی سیرت پاک کو انسانی زندگی کے ہر شعبے کی رہ نمائی کے لیے ”اسوہ حسنہ“ قرار دیا ہے۔ یعنی نمونے اور تقلید کے قابل حیات مبارک۔ آج کل ماحولیاتی آلودگی حیات انسانی کے لیے ایک زبردست خطرہ بن کر سامنے آئی ہے۔ اس کامقابلہ شجر کاری کے ذریعے بخوبی کیا جاسکتا ہے۔ ایک مسلمان کی حیثیت سے ہمارے سامنے سیرت رسول کا یہ واقعہ موجود ہے کہ آپ نے اپنے صحابی حضرت سلمان فارسیؓ اور دیگر صحابہ کرام کے ساتھ کھجور کے ۰۰۳ درخت لگائے۔ آپ کی پیروی میںبہت سے صحابہ کرامؓ اہتما م سے شجر کاری کرتے تھے۔ اس لیے ہم کو بھی ماحولیات کی حفاظت کے لیے زیادہ سے زیادہ شجر کاری کرنا چاہیے۔
ان خیالات کا اظہار امام عیدگاہ لکھنو ¿مولانا خالد رشید فرنگی محلی ناظم دارالعلوم فرنگی محل نے کیا۔ وہ آج دارالعلوم نظامیہ فرنگی محل میںماہِ ربیع الاول کی مناسبت سے آٹھویں جلسہ ”سیرت النبی وسیرت صحابہ اور تحفظ شریعت “کو خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ تمام صحابہ کرامؓ عشق رسول کے پیکر تھے۔ اسلام کی دعوت وتبلیغ کے لیے ہم کو سیرت نبوی، خلفائے راشدینؓ، اہل بیت اطہارؓ اور تمام صحابہ کرامؓ کے حالات مطالعہ کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے گھروں اور اپنی محفلوں میں سیرت پاک اور صحابہ کرامؓ کے حالات پڑھنے اور سنانے کا مشورہ دیا تاکہ نئی نسل کی تربیت ہوسکے۔
جلسے کاآغاز دارالعلوم کے استاد قاری قمر الدین کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا اور اختتام مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی دعا پر ہوا۔
اس موقع پر دارالعلوم کے تمام اساتذہ مولانا عتیق الرحمن ، مولانا محمد سفیان نظامی، مولانا عبداللطیف، مولاناا ظہر الدین، مولانا عبدالرب، مولانامحمد رضوان ، قاری محمد ہارون، قاری تنویر عالم، مولاناعبدالمغیث، قاری محمد انس، قاری محمد شمیم، قاری محمد ارشاداور طلبہ موجود تھے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی