جامعہ میں  2020 سے لڑکیوں کے لئے تائیکوانڈو کلاسز کا ہوگا آغاز


 وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نے کہا اسکولوں میں بھی کورین زبان کرائیں گے متعارف
جامعہ ملیہ اسلامیہ  جہاں پہلے ہی کورین زبانوں میں کورسز  جاری ہیں ، آئندہ سال لڑکیوں کے لئے تائیکوانڈو  کلاسز  بھی متعارف کرائے گی ،جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر نجمہ اختر نےآج ایک پروگرام میں یہ باتیں  کہیں  ۔
 انھوں نے مزید کہا کہ جامعہ کورین زبان میں سرٹیفیکیٹ اور بیچلر کورسز کے ساتھ اپنے اسکولوں میں کورین زبان کے پروگرام کو متعارف کرانے کے لئے بھی تیار ہے۔ اس کے علاوہ 2020 تک جامعہ لڑکیوں کے لئے تائیکوانڈو کی کلاسز بھی متعارف کروائے گی۔
وہ گذشتہ روز کے سی سی آئی میں سنٹر فار کلچر ، میڈیا اینڈ گورننس ،جامعہ اور کورین کلچرل سینٹر انڈیا  کے اشتراک سے ' کورین کلچرل ویوان انڈیا  ' موضوع پر منعقدہ ایک بین الاقوامی سیمینار سے خطاب کررہی تھیں۔
پروفیسر اختر نے اپنی گفتگو میں  کہا کہ ہندوستانی یونیورسٹیوں اور اسکولوں میں زبان اور ثقافت کے مطالعہ کے لئے کوریا نے جو اقدامات اٹھائے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ  ملک اپنے وقت سے پہلے کی سوچ رہا ہے، جو کہ ایک خوش آئند قدم ہے ۔
سیمینار کا مقصد ہندوستان میں کوریائی ثقافتی ، رجحانات اور علمی پیش رفت کی حوصلہ افزائی کرنا تھا ، جس میں خصوصی طور پر جنوبی کوریائی ثقافت کی بڑھتی ہوئی عالمی مقبولیت سے متعلق میڈیا ، ثقافت ، زبان اور ادبیات میں اسکالرز ، پریکٹیشنرز اور اسٹیک ہولڈرز کو مجتمع کرنا تھا۔
اس پروگرام کا افتتاح چنگنم نیشنل یونیورسٹی کے پروفیسر سانگ کیوم شو کی کلیدی خطبے سے ہوا ، جس میں انھوں نے اقتصادی ، سیاسی ، اور تکنیکی عوامل اور کورین پاپولر کلچر پر روشنی ڈالی ۔
مسٹر چوئی جونگ ہو جمہوریہ کوریا کے وزیر برائے سفارت کار نے اپنی گفتگو میں کہا کہ کچھ عرصہ پہلے تک ، ہندوستان کوریائی تہذیب سے ناواقف تھا؛ لیکن آہستہ آہستہ نوجوانوں کو ٹی وی چینلز کے ذریعہ کوریا کی مقبول ثقافت سے آشکار کیا جارہا ہے۔
 کورین کلچر سنٹر انڈیا کے ڈائریکٹر ،مسٹر کم کم پیانگ نے کہا کے سی سی آئی گذشتہ سات سالوں سے کوریا اور ہندوستان کے مابین ثقافتی پل اور ہندوستان میں کوریائی تہذیب و ثقافت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہا ہے ۔
 سنٹر فار کلچر ، میڈیا اینڈ گورننس ،جامعہ ملیہ اسلامیہ  کے ڈائریکٹرپروفیسر بسوجیت داس نے کہا ،ہمیں کوریا سے ان کے ثقافتی تجربات ، مشترکات اور اختلافات کے بارے میں سیکھنا چاہئے۔
سیمینار کو 3 سیشنوں میں تقسیم کیا گیا تھا جس میں ہندوستان میں کوریائی تہذیب وثقافت سے متعلق 12 مقالات تھے جن میں سب کلچر اینڈ فینڈوم ، کورین لنگویج ایجوکیشن اینڈ لٹریچر ان انڈیا اینڈ کورین ویو ، پاپولر کلچر انڈسٹری اینڈ انفلیو ینس جیسے موضوعات قابل ذکر ہیں ۔ 


جدید تر اس سے پرانی