تشدد کسی مسئلہ کا حل نہےں ، جمہو ری اصول کو اپنا کر ہم اپنا حق حاصل کر سکتے ہےں : وجاہت حبیب اللہ


 


 


 



انسٹی ٹےوٹ فار سو شل ہارمنی اےنڈ اپلفمنٹ کے تحت ےوم انسانی حقوق کے موقع پر تقرےب کا انعقاد 
لکھنو ¿:10 دسمبر 
انسٹی ٹےوٹ فارسوشل ہار منی اےنڈ اپلفمنٹ کے تحت ہوٹل عارف نزد نےشنل پی جی کالج حضرت گنج لکھنو ¿ مےں ےوم انسانی حقوق کے موقع پر اےک تقرےب کا انعقاد ہوا ۔ تقرےب کی صدارت سابق آئی اے اےس و انسٹی ٹےوٹ فارسوشل ہار منی اےنڈ اپلفمنٹ کے چےئر مےن انےس انصاری ، نظامت انسٹی ٹےوٹ فارسوشل ہار منی اےنڈ اپلفمنٹ کے وائس چےئرمےن طارق صدےقی ، آرگنائز اےشو کے فاﺅنڈر سکرےٹری محمد خالد نے انجام دئے ۔ جبکہ مہمان خصوصی کی حےثےت سے رےٹائر ڈ آئی اے اےس و سابق چےئر مےن قومی اقلےتی کمےشن وجاہت حبےب اللہ نے شر کت کی ۔ اس موقع پر تقرےب کو خطاب کر تے ہو ئے اےشو کے وائس چےئرمےن مولانا شہاب الدےن مدنی سلفی نے کہا کہ 1948 کو انسانی حقوق بل پاس ہوا ، اور 10 دسمبر 1950 کو اس بل پر عمل ہوا ، لےکن اس دن کو ہمےں صرف انسانی حقوق کے لئے خاص کرنے کی ضرورت نہےں ہے ، بلکہ اب ہمےں ہر دن اپنے حقوق کے لئے اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے ، آج جس طرح سے ہمارے حقوق کو پامال کےاجارہا ہے ، اس کی بازےابی کے لئے ہر سطح پر مضبوط ہونا ہے ، اور تمام آزمائشوں کا ہمےں ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہے ۔ انسٹی ٹےوٹ فارسوشل ہار منی اےنڈ اپلفمنٹ کے چےئر مےن انےس انصاری نے اپنے صدارتی خطاب مےں کہا کہ آج جس طرح سے شہرےت تر مےمی بل کے ذرےعہ مسلمانوں کو نشانہ بناےا جا رہا ہے ، ےہ انتہائی خطرناک ہے ، آج مسلم طبقوں کے ساتھ ادنیٰ درجہ کی تفرےق کی جارہی ہے ، جو ناقابل برداشت ہے ، شہر ےت تر مےمی بل آئےن کے خلاف ہے ۔ اس کی مخالفت ہمےں ہر سطح پر کرنی ہے ۔ اس موقع پر جناب انےس انصاری نے چار تجوےز لوگوں کے سامنے رکھے، جس پر اتفاق رائے سے سبھی نے اپنی رضا مندی دی ۔پہلی ےہ کہ بڑی تعداد مےں محروم طبقات کو سےاسی مےدان مےں اپنی حصہ داری بڑھانی چاہئے ، دوسری آرٹےکل 341 مذہبی پابندی جو غےر آئےنی ہے اس مذہبی شرط کو ختم کےاجائے ، تےسری شہرےت تر مےمی بل کی مخالفت بڑے پےمانے پر کی جائے ، کےوں کہ ےہ مذہب اور علاقہ کی بنےاد پر تفرےق ہے ۔ چوتھی اےن آر سی جو سبھی طبقات پر نافذ ہے ، اس مےں سبھی کی مدد کی جائے ، اس مےں جن کے پاس دستاوےز نہےں ہےں ان کی پوری مدد کی جائے ۔ مہمان خصوصی رےٹائر ڈ آئی اے اےس و سابق چےئر مےن قومی اقلےتی کمےشن وجاہت حبےب اللہ نے تقرےب کو خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ آج ہم ےہاںےوم انسانی حقوق کے موقع پر جمع ہو ئے ہےں ، آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ انسانی حقوق کا احترام اشتراک کی بنےاد ہے ۔انسانی حقوق جو ہر مذہب کی بنےاد ہے ، اس مےں تفرےق ٹھےک نہےں ہے ، گزشتہ دنوں ملک کے پارلےمنٹ نے اےک قانون پاس کےا ہے جو نہ صرف انسانی حقوق کے خلاف ہے ، بلکہ آئےن کے بھی خلاف ہے ۔ اس موقع پر انہوںنے افسوس کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ کےا ہمارا عدالتی نظام اس پر شفاف طرےقے سے کام کر پائے گا ؟آج ہمارا جمہو ری نظام خطرے مےں ہے ، سوال ےہ ہے کہ جو جمہو ری ڈھانچہ ہم سب نے مل کر بناےا ہے کےا ےہ قائم رہ پائے گا ؟ اب ہمےں جمہو ری نظام کی پاسداری کے لئے اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے ، اگر ہم نے اس پر تساہلی کی تو ہمارا جمہو ری نظام خطرے مےں پڑ جائے گا ، آج ضرورت ہے جمہو ری نظام کے پر زے کو سمجھنے کی ورنہ ہولنا ک دور سے ہمےں گزرناہو گا ۔ ملک کی جو طاقتےں ہےں اس کو اور طاقت ور بنانے کی ضرورت ہے ،اس مےں ہم سب کو اپنے نجی مفاد ، سےاسی مفاد کو در گزر کرنا ہو گا ، اور سےاسی وسماجی طور سے متحد ہو کر ان تمام سنگےن مسائل سے لڑنا ہو گا ، تشد د کسی مسئلہ کا حل نہےں ہے ، جمہو ری اصول کو اپنا کر ہم اپنا حقوق حاصل کر سکتے ہےں ۔اس کا واحد حل ہے ہمےں سےاسی ، تعلےمی ، سماجی ، مےدان مےں مضبوط ہونا ،اس کے بغےر ہماری ہر لڑائی ادھوری ہے ۔ اس موقع پر خصوصی طور سے سےنئر صحافی احمد ابراہےم علوی ، مولانا ظہےر صدےقی ، ڈاکٹر رخسانہ لاری ، رےحان احمد انصاری ، عمےق جامعی ، ڈاکٹر معےد ، کلام خان ، رام کشور ، رےحان خالد ، مولانا مصطفیٰ ندوی ، نجم الدےن نجم فاروقی ، ظہےر عالم فلاحی ، نے بھی اپنے خےالات کا اظہار کےا ۔ اس کے علاوہ ناہےد عقےل،پر واز فاﺅنڈےشن کے صدرمجتبیٰ،احتشام عالم ، محمد تو قےر صدےقی ، محمد فےصل ، رضوان ادرےسی ، فاروق صدےقی ، آصف خان ، شاذےہ فاروقی ، ذکی نور ، محسن ، ڈاکٹر عبد القدوس ہاشمی ، مےثم رضوی ، معےن علوی ، محمد رضوان احمد خاں ، حاجی فہےم صدےقی ، حسان نگرامی ، سےد حسےن ،انوپ پانڈے ، معراج وغےرہ کی شمولےت قابل ذکر رہی ۔ آخر مےں کلمات تشکر اےشو کے فاﺅنڈر سکرےٹری محمد خالد نے ادا کےا ۔


جدید تر اس سے پرانی