آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے مطالبے پر مسلمانوں نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو میمورنڈم بھیجا
لکھنو ¿ ۔
بابری مسجد کی شہادت کی ستائیسویں برسی پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے مطالبے پر بورڈ کے صدر ، سکریٹری ، بعض علمائے کرام اور شہریوں کے دستخط سے لکھنو ¿ کے ضلع مجسٹریٹ کی معرفت وزیر اعظم ہنداور ریاستی وزیراعلیٰ کو ایک میمورنڈم ارسال کیا گیا۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ ۶دسمبر ۲۹۹۱ئ کا واقعہ ملک کے لیے انتہائی دکھ والا اور شرم ناک واقعہ تھا۔ بابری مسجد شہید کرنے والوں کی اس ملک کی عدالت عالیہ اور لبراہن کمیشن نے بھی نہ صرف یہ کہ سخت الفاظ میںمذمت کی بلکہ ان کو مجرم بھی قرار دیا اور اس واقعہ کو وطن عزیز کے ماتھے پر کلنک بھی مانا۔ (۲) ۷۲برس گزرجانے کے بعد بھی مسجد شہید کرنے والوں کو آج تک کوئی سزا نہیںہوئی اور نہ ان کے خلاف عدالت میںکارروائی اس حد تک پہنچ سکی کہ جس سے یہ یقین کیا جاسکے کہ مستقبل قریب میں ان کو سزا مقرر کی جاسکے گی ۔ (۳) عدالت عظمیٰ سے بابری مسجد کا فیصلہ ۹نومبر ۹۱۰۲ئ کو آجانے کے بعد اس پر نظر ثانی کی اپیل داخل کی جارہی ہے۔ اس کافیصلہ یومیہ سماعت کی بنیاد پر ہونا چاہیے۔(۴)یہ کہ اس سلسلے میںیہ بھی ضروری ہے کہ بابری مسجد کی شہادت کے ذمہ داروں کو سخت سزا دینے کے لیے مرکزی حکومت موثر اقدامات کرے اور شہادت سے متعلق کیس ۷۹۱اور ۸۹۱ کے تحت لکھنو ¿ کی عدالتوں میںجو مقدمے چل رہے ہیں اب ان کو جلد از جلد حل کروانے کے لیے نیز حکومت ہند کو مناسب احکامات جاری کیے جائیں تاکہ مجرموں کو سزا دلواکر ملک کے عوام خصوصاً مسلمانوں کا عدل وانصاف اور قانون کی حکم رانی پر اعتماد بحال ہو۔
میمورنڈم پر مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صدر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ، مولانا ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی، مولانا محمد برہان الدین سنبھلی، مولانا سید محمد حمزہ حسنی ندوی، مولانا عتیق احمد بستوی، ظفریاب جیلانی ایڈوکیٹ ، مولانا نعیم الرحمن صدیقی، مولانا محمد مشتاق اور سید ایاز احمد نے دستخط کیے۔