اردو محبت کی زبان ہے،ہم بھی اردو سے محبت کرتے ہےں: پروفےسر اخترالزماں


 بنگلہ دےش مےں اردو زبان کی جڑےں بہت مضبوط ہورہی ہےں: ڈاکٹر شےخ عقےل احمد
ڈھاکہ بنگلہ دےش مےں27اور 28جنوری کو بےن الاقوامی اردو کانفرنس کا انعقاد
ڈھاکہ: اردو محبت کی زبان ہے۔ہم اردو سے بہت محبت کرتے ہےں۔ڈھاکہ ےونےورسٹی مےں اردو کا شعبہ بہت پہلے سے قائم ہے جو بنگلہ دےش مےں اردو زبان وادب کے فروغ مےں اہم کردار اداکرتا رہا ہے۔ان خےالات کا اظہارمہمان خصوصی اور ’ڈھاکہ ےونےورسٹی کے پروفےسر اخترالزماں نے ڈھاکہ ےونےورسٹی کے شعبہ ¿ اردوکے زےر اہتمام منعقدہ عالمی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس مےںخطاب کرتے ہوئے کےا۔ انھوںنے کانفرنس مےں شرےک تقرےباً اےک درجن ممالک کے نمائندوں کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے پراعتماد انداز مےںمزےد کہاکہ شعبہ ¿ اردو کی یہ عالمی اردو کانفرنس نئی صدی مےں اردو ادب کا خاص مطالعہ پےش کرے گی۔
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان،نئی دہلی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شےخ عقےل احمد نے اس موقع پر اپنے خطاب مےں کہاکہ اردو ہندوستان مےں پلی بڑھی ہے مگر پوری دنےا مےں اس کی عظمت کا پرچم بلند ہے۔جن ممالک مےں اردو کو مقبولےت عام حاصل ہوئی، ان مےںبنگلہ دےش بھی ہے ۔انھوںنے کہاکہ بنگلہ دےش مےں اردو زبان کی جڑےں بہت مضبوط ہورہی ہےں۔ےہاں اردو بولنے والوں کی اچھی خاصی تعداد پہلے بھی تھی اور آج بھی ہے بلکہ اس مےں بتدرےج اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ےہاں سے اردو رسائل واخبارات نکلتے ہےںجس سے اندازہ ہوتاہے کہ ےہاں اردو صحافت کا موجودہ منظرنامہ قابل رشک ہے۔انھوںنے مزےد کہا کہ بنگلہ اور اردو زبان کے مضبوط تعلق کا پتہ اس بات سے بھی چلتاہے کہ بنگلہ اور اردو زبان مےں سےکڑوں الفاظ مشترک ہےں۔بنگلہ دےش سے ہمارا رشتہ صرف لسانی وثقافتی سطح پر ہی نہےں بلکہ سماجی،معاشی، سےاسی ، اور صنعتی سطح پر بھی ہے۔ بزم صدف کے سرپرست اعلیٰ محترم صبےح بخاری (قطر)نے اس موقع پر کہا کہ بنگلہ دےش مےں اردو کے چاہنے والوں کا اتنا ہجوم دےکھ کر مجھے مسرت ہو رہی ہے۔ ےہ کانفرنس اس لےے بھی اہم ہے کہ ےہ بنگلہ زبان کے چاہنے والوں کے ذرےعے محبت مےں منعقد کی گئی ہے۔ صبےح بخاری نے شعبہ ¿ اردو کے دو ٹاپرس (اےک طالب علم اور اےک طالبہ) کو ہر سال بزم صدف کی طرف سے نقد رقم اور نشان ےادگار دےے جانے کا بھی اعلان کےا۔ 
دوسرے اجلاس کی صدارت پروفےسر ڈاکٹر محمودالاسلام، پروفےسر اسلم جمشےدپوری اورڈاکٹر ولا جمال سعد احمدنے کی۔مقالہ نگاروںمےںڈاکٹر صفدرامام قادری نے ”نئی اردو تنقےد کے موضوعات ومسائل“ پر، تسلےم عارف نے ”اکےسوےں صدی مےں اردو تنقےد کی نئی فصلےں“پر، ڈاکٹر فرزانہ اعظم لطفی اےران نے”اردو ادب مےں زبان حال کا تحقےقی جائزہ“، پرڈاکٹرمحمد گوہر پٹنہ (بھارت) نے ”اکےسوےں صدی مےں اردو کی صورت حال“پر اورپروفےسر ڈاکٹر شہےدالاسلام( راج شاہی)نے” بنگلہ دےش مےں اردو کی اشاعت مےں ڈاکٹر عبداللہ کا حصہ“ پر مقالے پےش کےے۔ پروفےسر اسلم جمشےد پوری نے اپنی صدارتی تقرےر مےں پورے اجلاس کا جائزہ لےتے ہوئے کہا کہ اکےسویں صدی مےں ادب کی دےگر شاخوں کی طرح تحقےق و تنقےد بھی صحےح سمت اور رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے۔ ڈاکٹر محمد گوہر نے نئی صدی مےں اردو کی تازہ ترےن صورت حال کا جامع خاکہ پےش کےا۔ شعبہ ¿ اردو ڈھاکہ ےونیورسٹی کے پروفےسر محمودالاسلام نے تفصےل سے مقالوں کا جائزہ لےتے ہوئے کہا کہ ےہ کانفرنس انتہائی کامےابی کے ساتھ منازل طے کر رہی ہے۔ 
تےسرے اجلاس (بعنوان’ اردونان فکشن‘) کی صدارت ڈاکٹر رشےد احمد، ڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی اورسےد قمر الہدیٰ نے کی۔مقالے پروفےسر ڈاکٹر جعفر احمد ڈھاکہ(ڈاکٹر کنےز بتول حےات اور کارنامے)، نےلوفر اختر پٹنہ (اکےسوےں صدی مےں اردو ادب)، غلام مولاڈھاکہ(اردو ترجمہ نگار کی حےثےت سے جاوےد حسےن کی خدمات)، ڈاکٹر رضا الکرےم ڈھاکہ (ڈاکٹر کلثوم ابوالبشر کی اردو خدمات)نے پےش کےے ۔ ڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی نے اپنے صدارتی خطاب مےں غےر افسانوی نثر پر تفصےل سے گفتگو کی اورپڑھے گئے مقالوں کا جائزہ لےتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس مےں ترجمہ نگاری، خودنوشت اور مجموعی خدمات پر اچھے پرچے پڑھے گئے۔ ڈاکٹر رشےد احمد اور سےد قمرالہدیٰ نے بھی اظہار خےال کےا۔
 چوتھا اجلاس بعنوان ’اردو شاعری‘ پروفےسر ڈاکٹر اسرافےل، ڈاکٹر صفدرامام قادری، شہاب الدےن احمد کی صدارتی مجلس کے تحت منعقد ہوا۔ اس مےں جن مقالہ نگاروں نے اپنے مقالے پےش کےے ان مےں ڈاکٹر زاہد الحق حےدرآباد( اکےسوےں صدی مےں اردوغزل کا اسلوبےاتی مطالعہ)، ڈاکٹر رشےد احمد ڈھاکہ(شاہ حکےم محمد اختر اور ان کی شاعری)، حسےن البناڈھاکہ(اکےسوےں صدی مےں بنگلہ دےش کی اردوشاعری)، حفصہ اختر ڈھاکہ(بنگلہ دےش مےں اردو کے خدمت گزار: جلال عظےم آبادی) ڈاکٹر لطےف احمد راج شاہی(عالم اسلام مےں اردو کی بازگشت)،بےرسٹر سعدیہ ارمان ڈھاکہ کے نام خاص ہےں۔محترم صفدر امام قادری اور شہاب الدےن (قطر) نے صدارتی کلمات پےش کےے ۔صفدرامام قادری نے کہا کہ شاعری نئی صدی مےں نئے رنگ و روپ مےں ہمارے سامنے ہے۔ شام چھ بجے مجمدار آڈےٹورےم مےں اےک شاندار عالمی مشاعرے کا انعقاد عمل مےں آےا جس کی صدارت کسی اےک شخص کے بجائے صدارتی محفل نے کی۔ شاعری مےں بنگلہ دےش سمےت تقرےباً پچےس شعراءنے اپنا کلام پےش کےا۔ جن شعرا نے اپنا کلام پےش کےا ان مےں صبےح بخاری قطر، احمد الےاس بنگلہ دےش، شہاب الدےن احمد قطر، سرور غزالی جرمنی، ولا جمال مصر، جلال عظےم آبادی بنگلہ دےش، ارمان شمسی بنگلہ دےش، شمےم زمانوی بنگلہ دےش، اشفاق احمد قطر، شائستہ حسن ناروے کے نام خاص طورپر قابل ذکر ہےں۔
کانفرنس کے دوسرے دن پانچواں اجلاس بعنوان ’ اردو فکشن‘ منعقد ہوا ،جس کی صدارت کے فرائض ڈاکٹر جعفر احمد بھوئےاں ، ڈاکٹر زاہد الحق اور سرور ظہےرنے انجام دےے اورمقالے پروفےسر اسلم جمشےد پوری مےرٹھ( نےاعالمی اردو افسانہ)، پروفےسر ڈاکٹر محمد غلام ربانی بنگلہ دےش(ارمان شمسی کی اردو افسانہ نگاری)، ڈاکٹر محمد کاظم دہلی(اکےسوےں صدی مےں داستان اور داستان گوئی)، ڈاکٹر صوفیہ شےرےن کلکتہ، (اکےسوےں صدی مےں بنگال کا اردو افسانہ اور عصری مسائل)، ڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی بھارت(اکےسوےں صدی کے اردو ناول اےک تنقےدی مطالعہ) ،نے پڑھے۔ اگلے دن پانچویں اجلاس کی صدارت کررہے جرمنی کے معروف افسانہ نگار مسرور غزال نے تمام مقالوں ، بالخصوص بنگلہ دےش کے مقالوں کا جائزہ لےا۔ ڈاکٹر محمد زاہد نے پڑھے گئے مقالوں پر اظہار خےال کرتے ہوئے کہا کہ اس اجلاس مےں ناول ، افسانے اور داستان پر اچھے مقالے پےش کےے گئے ۔
چھٹا اجلاس’ نئی بستیوں مےں اردو‘ کے عنوان سے منعقد کےا گےا۔جس مےں مقالہ نگار کی حےثےت سے سےد سرور ظہےر جرمنی(جرمنی مےں اردو)، شائستہ حسن ناروے (ناروے مےں اردو زبان کی نصف صدی) ڈاکٹر ولا جمال سعد احمد مصر(جدےد اور معاصر اردو ادب مےں مصرکے حالیہ تحقےقی رجحانات)، سےد قمرالہدی کناڈا( اردو کی نئی بستی کناڈا)نے شرکت کی اورصدارت کی ذمے داری پروفےسر ڈاکٹر نصےرالدےن، ڈاکٹر محمد گوہراورفہےم اخترنے نبھائی۔
ساتوےں اجلاس بعنوان’ تارےخ‘مےں جن مقالہ نگاروںنے اپنے مقالے پےش کےے ان کے اس طرح ہےں : مقالہ نگار: پروفےسر ڈاکٹر اسرافےل ڈھاکہ( اکےسوےں صدی مےں بنگلہ دےش کے اردو ادبا) فہےم اختر برطانیہ(برطانیہ مےں اردو بطور بےرونی زبان)، توصےف احمدڈارکشمےر(رےاست جموں وکشمےر مےں اردو ادب کی موجودہ صورت حال)، ڈاکٹر محمد سمےع الاسلام راج شاہی(سےد پورمےں اردو ادب کی سرگرمےاں اور چند قلم کار)، ارمان شمسی ڈھاکہ( اکےسوےں صدی مےں اردو ادب اور ہم)، ان م احسان المالکی ڈھاکہ (بنگلہ دےش مےں اردو کے فروغ مےں خواتےن کی خدمات)ڈاکٹر محمود الاسلام ڈھاکہ(ڈھاکہ اردو کا اےک مرکز ہے)۔ اس اجلاس کی صدارت ڈاکٹر پروفےسر غلام ربانی، پروفےسر ڈاکٹر محمد کاظم اور شائستہ حسن نے کی۔انھوںنے اپنے صدارتی خےالات بھی پےش کےے۔اختتامی اجلاس مےں بےرونی ممالک کے مندوبےن نے اپنے تاثرات کا اظہار کےا۔ شعبے کی طرف سے کامےاب کانفرنس پر شکرےہ ادا کےا گےا اور مقالہ نگاروںکو سر ٹیفکےٹ سے نوازاگےا ۔


 


جدید تر اس سے پرانی