وزیر اعلیٰ نے چیف ڈیولپمنٹ افسر اور ضلع پنچایت را ج افسران کے ساتھ کلین انڈیا مشن کا جائزہ لیا
اجابت گھر ایک جانب نسوانی وقار سے وابستہ، تو دوسری جانب صحت سے
15 سے 30 مارچ، 2020 تک ہر ضلع میں اجابت گھر تعمیر کے سلسلہ میں
وزیر اعلیٰ کی جا نب سے تشکیل کردہ ٹیم سروے کرے گی،
جس کی رپورٹ وہ خود دیکھیں گے
وزیر اعلیٰ 19 مارچ، 2020 سے فیلڈ وزٹ کریں گے
-لکھنو :
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آج یہاں لوک بھون میں ریاست کے چیف ڈیولپمنٹ افسران اور ضلع پنچایت راج افسران کے ساتھ کلین انڈیا مشن کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 02 اکتوبر، 2014 کوکلین انڈیا مشن کاآغاز کیا تھا، جس کا نتیجہ ہے کہ صفائی کے پیمانے میں آج ہندوستان نے دنیا میں ایک نئی بلندی حاصل کی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں 02 کروڑ 61 لاکھ اجابت گھر بنائے گئے ہیں۔ اجابت گھر ایک جانب نسوانی وقار سے وابستہ ہیں، تو دوسری جانب صحت سے۔ریاست میں بڑی تعداد میں اجابت گھر بنانے سے پانی سے پیدا ہونے والے جراثیم اور بیماریوں پر مو ¿ثرقدغن لگا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر گرام پنچایت میں سالڈ ویسٹ کے استعمال کے لئے کھاد کاگڈھا بنایا جائے، جس سالڈ ویسٹ جمع کر اسے کمپوسٹ بنایا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پلاسٹک ماحولیات کے ساتھ ہی صحت کے لئے بھی نقصان دہ ہے۔ اس کے پیش نظر ماٹی کلا بورڈ تشکیل دیتے ہوئے ہر ضلع میںکمہاری فن کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔کمہاروں کو شمسی چاک فراہم کرائے جا رہے ہیں، تاکہ ان کے پروڈکشن میں اضافہ ہو سکے۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ہر گرام پنچایت میں ایک صفائی ملازم کی تقرری یقینی بنائی جائے اور ہفتے میں ایک دن صفائی کی خصوصٰ مہم چلائی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چیف ڈیولپمنٹ افسر کے پاس ترقی سے متعلق کام کرنے کے وسیع تر امکانات ہوتے ہیں، جس سے وہ ضلع کی ہمہ گیر ترقی کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب کام کی بنیاد پر افسران کے ترقی ، تنزلی اور لازمی سبکدوشی کی جائے گی۔ وزیر اعلی نے کہا کہ 15 سے 30 مارچ، 2020 تک ہر ضلع میں اجابت گھر تعمیر کے سلسلہ میں ان کے ذریعہ تشکیل کردہ ٹیم سروے کرے گی، جس کی رپورٹ وہ خود دیکھیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ خود 19 مارچ، 2020 سے فیلڈ وزٹ کریں گے۔ انہوں نے افسران کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ کسی بھی صورت میں اوور رپورٹنگ نہ ہو اور استعمالی سند بر وقت حکومت کوارسال کی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ صبح 09:30بجے سے 10:30 بجے تک فیلڈ وزٹ کریں، جس سے ہر ترقیاتی بلاک کا معائنہ ہو سکے۔ باقی اجابت گھروں کی تعمیر 15 مارچ، 2020 تک لازمی طور سے مکمل کر لی جائے۔ اس کے لئے مانیٹرنگ کمیٹی قائم کی جائے۔انہوں نے افسران کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ ہر گرام پنچایت میں دو اجتماعی اجابت گھر مرد اور عورت کے لئے الگ الگ تعمیر کرایا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 31 مارچ، 2020 تک کسی بھی گرام پنچایت کے اکاو ¿نٹ میں غیر ضروری پیسہ نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ گاو ¿ں میں کھیل کے میدان اور اوپن جم کے بندوبست کوبھی یقینی بنایاجائے۔ شہید فوجیوں کے گاو ¿ں کو جوڑنے والے راستے کو گورو پتھ کے طور پر تیار کیا جائے اور داخلی دروازہ بنایا جائے۔
وزیر اعلی نے کہا کہ مئی، 2020 کے پہلے ہفتے سے مردم شماری کا کام شروع ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے افسر / ملازم مردم شماری کے اعداد و شمار کو ڈور- ٹو- ڈور درج کریں، جس سے صحیح اعداد و شمار جمع کئے جا سکیں۔ ریاست میں وزیر اعظم رہائشی اسکیم، وزیر اعلی رہائشی اسکیم اور اجابت گھر تعمیر میں قابل ذکر کام ہوئے ہیں، جس کی جھلک مردم شماری کے اعداد و شمار میں نظر آنی چاہئے۔
وزیر اعلیٰ نے 'نو ون لیفٹ بیہانڈ (این او ایل بی)' کے تحت اجابت گھر تعمیر میں ضلع شاہ جہاں پور، ہردوئی، فتح پور، گونڈا، لکھیم پور کھیری، امبےڈکرنگر، غازی پور، بہرائچ، علی گڑھ اور سلطان پور کی سست رفتاری پر ناراضگی ظاہر کی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں 61 لاکھ 37 ہزار 601 ان-اپرووڈ جیو ٹیگ اجابت گھروں کا جلد اپروول کراکر حکومت ہند کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے۔
وزیرپنچایتی را ج جناب بھوپندر سنگھ چودھری نے کہا کہ کلین انڈیا مشن کے توسط سے لوگوں کو کھلے میں رفع حاجت سے نجات ملی ہے، جس سے دیہی باشندوںکی زندگی بہتر ہوئی ہے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے پنچایتی راج (آزاد چارج)جناب اپےندر تیواری، چیف سکریٹری جناب آر کے تیواری،وزارت جل شکتی، حکومت ہند کے پینے کے پانی اور صفائی محکمہ کے سکریٹری جناب پرمےسورن وزیر اعلی کے پرنسپل سکریٹری جناب ایس پی گوئل اورجناب سنجے پرساد، پرنسپل سکریٹری پنچایتی راج جناب منوج کمار سنگھ سمیت دیگر سینئر افسر ان موجود تھے۔