ساتویں جماعت کی طالبہ سارہ اطہر نے بین الاقوامی لائف اِسکل اولمپیاڈ میں عالمی سطح پر 78ویں رینک حاصل کی


علی گڑھ، : ہندوستانی طلبہ و طالبات کے لئے عالمی سطح کے مقابلوں میں اپنی صلاحیتوں کا عمدہ مظاہرہ کرنا اور اپنا لوہا منوانا اب کوئی نئی بات نہیں رہ گئی ہے۔ اسی کڑی میں شہر کی ایک اور ہونہار طالبہ کا نام جڑ گیا ہے۔ 
 اَوَر لیڈی آف فاطمہ سینئر سکنڈری اسکول (او ایل ایف)، علی گڑھ کی ساتویں جماعت کی طالبہ سارہ اطہر نے نامور ایجنسی اِسکِل زین اولمپیاڈ فاو ¿نڈیشن کی جانب سے منعقد ہونے والے بین الاقوامی لائف اِسکل اولمپیاڈ میں عالمی سطح پر 78ویں رینک حاصل کرکے شہر اور اپنے کنبہ کا نام روشن کیا ہے۔ سب سے کامیاب 100طلبہ طالبات کی فہرست میں جگہ حاصل کرکے سارہ اطہر نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ دنیا کے بہترین طلبہ کے ساتھ مقابلہ کرسکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انھیں برٹش کونسل کے زیر اہتمام سائنس اولمپیاڈ فاو ¿نڈیشن کی جانب سے منعقد کئے جانے والے ایس او ایف انٹرنیشنل انگلش اولمپیاڈ میں کانسے کے تمغے سے نوازا گیا ہے۔ 
 اپنی اس کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے سارہ اطہر نے کہا کہ ان کے اساتذہ نے انھیں گرامر اور اسپیلنگ میں مکالمے کے لئے مہمیز کیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی جس کے باعث اولمپیاڈ میں انھیں اچھی رینک حاصل ہوئی۔ 
 سارہ اطہر کے والد مسٹر ایس ایم سرور اطہر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں جوائنٹ رجسٹرار ہیں۔ انھوں نے اپنی بیٹی کی کامیابی پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ اسکول کے درجات سے سارہ اطہر کی ترسیلی اور لسانی صلاحیت میں نہ صرف نکھار پیدا ہوا بلکہ خوداعتمادی اور عزم میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ 
 واضح ہو کہ ایس او ایف انٹرنیشنل اولمپیاڈ ٹسٹ کا اہتمام دنیا کے عمدہ ترین اسکولوں سے مستقبل کے قائدین کی شناخت کے لئے کیا جاتا ہے۔ ایس او ایف کے مقاصد کی تکمیل کے لئے اس کی ساکھ اور ایمانداری کو پوری دنیا کے اسکولی ادارے سراہتے ہیں اور ہزاروں طلبہ و طالبات نے اس کے تعلیمی و تجزیاتی پروگراموں سے استفادہ کیا ہے۔ اس ادارے کا قیام دنیا کے کچھ ممتاز ماہرین تعلیم، سائنسدانوں اور میڈیا کی ہستیوں پر مشتمل ایک ٹیم نے کیا ہے جس کا بنیادی ہدف سائنس، ریاضی، کمپیوٹر ایجوکیشن ، انگریزی، معلومات عامہ اور پیشہ ورانہ کورسوں کی ترویج و اشاعت ہے۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی