ریاست کے مختلف اضلاع میں نئے میڈیکل کالج
قائم کرنے کا بندوبست کیا جا رہا ہےریاستی حکومت نے ریاست میں خاص طور پر دیہی علاقوں میں
بہتر طبّی خدمات فراہم کرانے کے پیش نظر
گزشتہ 2فروری 2020سے صحت میلوں کا انعقاد شروع کیا
ان میلوں میں اب تک 17لاکھ سے زائد مریضوں کو
بہتر طبّی سہولیات فراہم کرائی گئیں
-لکھنو ¿: ۵۲فروری۰۲۰۲ئ
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آج ودھان پریشد میں کہاکہ ریاست کے مختلف اضلاع میں نئے میڈیکل کالج قائم کیے جانے کی بندوبست کیا جا رہا ہے۔سال 1947سے لے کر سال 2016تک ریاست میں صرف 12میڈیکل کالج موجود تھے۔ سال 2016کے بعد سے اب تک ریاست میں 29نئے میڈیکل کالج بن رہے ہیں یا بنائے جانے کے عمل میں ہے۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے، ریاست میں ایسا پہلی بار ہو رہا ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ ریاست کے سبھی 75ضلعوں میں ایک-ایک میڈیکل کالج ہو۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت ریاست میں ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کرنےو الے طلبہ کو پاس آوٹ ہونے پر ان سے بانڈ بھروانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ اس کے مطابق این ایم بی بی ایس پاس ڈاکٹروں کو دیہی علاقوں میں اپنی خدمات دینے ہوں گی۔ اس کے بعد بھی ایک معینہ مدت تک ریاست کے دیہی علاقوں میں جہاں حکومت ان ڈاکٹروں کو تعیناتی دیگی، وہاں پر انہیں اپنی خدمات لازمی طور پر دینی ہوں گی۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت کی جانب سے میڈیکل کالجوں میں تقرری کے سلسلہ میں اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن کو درخواستریکویسٹ بھی ارسال کی گئی ہے۔پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ بھرتی عمل میں تیزی لائی گئی ہے۔ ریاست میں ڈاکٹروں کی کمی کو دور کرنے کےلئے گزشتہ سال 7نئے میڈیکل کالجوں میں داخلہ کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ یہ میڈیکل کالج ایم سی آئی کے ذریعہ منظوراپرووڈ ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاستی حکومت پوری ریاست میں خاص طور پر دیہی علاقوں میں بہتر طبّی خدمات فراہم کرانے کے نظر یہ سے صحت میلوں کا انعقاد 2فروری 2020سے کر رہی ہے۔ ریاست کے تقریباً 4ہزار پرائمری ہیلتھ سینٹرس پر ان میلوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ان میں اب تک 17لاکھ سے زائد مریضوں کو بہتر طبّی سہولیات فراہم کرائی جا چکی ہیں۔انہوںنے کہاکہ جن اسپتالوں میں ماہر ڈاکٹر موجود نہیں ہیں، وہاں پر ٹیلی میڈیسن کے توسط سے مریضوں کو علاج سے متعلق مشورے دئے جا رہے ہیں۔ ضرورت کے مطابق مریضوں کی جانچ کی سہولت بھی فراہم کرائی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت ریاست میں طبّی سہولیات کو بہتر بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ اس کوششوں کے مثبت نتائج مستقبل میں حاصل ہوں گے۔