مذہب و روحانیت کی نفسیات کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا آغاز

 


 



 


علی گڑھ : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ ¿ نفسیات کے زیر اہتمام مذہب و روحانیت کی نفسیات کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاحی اجلاس یونیورسٹی پالی ٹیکنک کے ہال میں منعقد ہوا جس میں کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے پروفیسر گِریشور مشرا (سابق وائس چانسلر، مہاتما گاندھی انترراشٹریہ ہندی وشو ودیالے، وردھا) نے کہاکہ کوئی بھی فرد انسانوں کے لئے اپنے فلاحی خدمات کے اعتبار سے عظیم ہوتا ہے ۔


                پروفیسر مشرا نے کہاکہ محققین اب صحت و خوشحالی، تعلیم، کام اور کنبے پر روحانیت کے ممکنہ کردار و اثرات پر تحقیق کررہے ہیں۔


                مہمان خصوصی پروفیسر ویریندر کمار گوسوامی نے کہا کہ نفسیات کی حالیہ تحقیق مذہبیت اور عقائد پر نئے سرے سے روشنی ڈالتی ہے ۔ انھوں نے کہاکہ روحانیت اور مذہب پر نئی نئی تحقیق سامنے آرہی ہے اور اس پر کافی علمی کام ہورہا ہے۔


                ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر اکبر حسین نے روحانی نفسیات کے متعدد پہلوو ¿ں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اے ایم یو میں ایک آزاد ماحول میں تدریس و تحقیق کے مواقع میسر ہیں۔


                مہمان اعزازی ڈاکٹر محمد مقیم (کوآرڈنیٹر، انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز، نئی دہلی) نے کہاکہ روحانیت کے سلسلہ میں مختلف نقطہ ہائے نظر موجود ہیں اور ان کے بہترین امتزاج سے روحانیت کو مجموعی اعتبار سے سمجھا جاسکتا ہے۔ شعبہ ¿ نفسیات کی چیئرپرسن پروفیسر رومانہ این صدیقی نے خطبہ ¿ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کانفرنس کا ایک خاکہ پیش کیا۔ انھوں نے کہاکہ نفسیات، مذہب اور روحانیت کے شعبے ہماری مالامال وراثت کا حصہ ہیں۔


                افتتاحی اجلاس میں کانفرنس کے سووینئر کا بھی اجراءکیا گیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر شاہ محمد خان نے انجام دئے۔ کانفرنس میں متعدد ملکوں کے مندوبین شرکت کررہے ہیں جس کا انعقاد انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹیو اسٹڈیز، نئی دہلی اور سنٹر فار اسٹڈی اینڈ ریسرچ، حیدرآباد کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔


جدید تر اس سے پرانی