ڈبہ بند غذائیں عقل کی داڑھ کے صحیح سے نہ نکلنے کے اسباب میں سے ایک


ڈاکٹر زیڈ اے ڈینٹل کالج کے سروے میں انکشاف
علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ڈاکٹر زیڈ اے ڈینٹل کالج کے ایک سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ بچپن میں زیادہ ڈبہ بند غذائیں کھاتے ہیں جن میں غذائیت بھی زیادہ نہیں ہوتی، ان کی عقل کی داڑھ سیدھی نہیں نکلتی ۔ یہ سروے 5030 مریضوں پر کیا گیا جن میں ڈاکٹر، ٹیچر، درزی، فوٹوگرافر، طلبہ ، پولیس کے جوان ، گھریلو خواتین، کسان، دکاندار، انجینئر، تاجر، مزدور اور بروکر وغیرہ شامل تھے۔ 
 ڈینٹل کالج کے اورل و میکسیلوفیشیئل شعبہ کے ڈاکٹر جی ایس ہاشمی نے اپنی ٹیم کے ساتھ یہ سروے کیا ۔ انھوں نے بتایا کہ زیادہ تر معاملوں میں یہ پایا گیا کہ عقل کی داڑھ صحیح سے نہ نکلنے کی بنیادی وجہ ریفائنڈ غذاو ¿ں پر انحصار ہے۔ انھوں نے کہاکہ جب عقل کی داڑھ کنارے سے نکلتی ہے یا ہڈی و مسوڑھے میں دبی ہوتی ہے یا مسوڑھے سے بہت تھوڑی سی نکلے، تواس جگہ پر کھانا پھنس جاتا ہے اور بیکٹیریا جمع ہوتا ہے جس سے منھ سے بدبو آتی ہے اور دوسری بڑی بیماری ہوجاتی ہے۔ 
 ڈاکٹر ہاشمی نے کہاکہ اس سروے سے اس بات کا واضح ثبوت ملا ہے کہ جدید قسم کی ڈبہ بند غذاو ¿ں اور طرز زندگی کی دیگر عادتوں سے جبڑا غیرفطری طریقہ سے نمو پاتا ہے اور دانتوں کی محراب تنگ رہ جاتی ہے جس سے مسوڑھوں کی نمو متاثر ہوتی ہے اور عقل کی داڑھ صحیح سے نہیں نکل پاتی۔ انھوں نے بتایا کہ عقل کی داڑھ سب سے آخر میں نکلتی ہے ۔ یہ سترہ سے پچیس سال کی عمر تک نکلتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ اگر عقل کی داڑھ درست طریقے سے نہ نکلے تو پریشانی بڑھ جاتی ہے اور دانتوں کے دیگر امراض بھی ہوجاتے ہیں، اس لئے عقل کی داڑھ کو آپریشن کرکے نکال دینا ایک بہتر متبادل ہوتا ہے ۔
 ڈاکٹر ہاشمی نے بتایا کہ سروے میں پایا گیا کہ خراب عقل داڑھ والے 43فیصد افراد 15-20 سال کی عمر کے ہیںجب کہ 17فیصد افراد 36-45 سال کے پائے گئے۔ صرف سات فیصد لوگ 45 سال سے اوپر کے تھے۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی