دبئی کے شاعر سیدفرحان واسطی کی آمد پر قومی اردو کونسل کے صدر دفتر میں استقبالیہ کا انعقاد
نئی دہلی: اردو زبان کی خوشبو آج دنیا کے بہت سے ممالک تک پہنچ چکی ہے اور روز بروز اردو کی نئی بستیاں آباد ہورہی ہیں۔ اس سلسلے میں اہم رول ہندوستان کا وہ اردو داں طبقہ ادا کررہا ہے جو بیرونی ممالک میں مقیم ہے اور اپنے کاروبار وپیشہ ورانہ مشغولیتوں کے ساتھ ادب کی خدمت میں بھی مصروف ہے۔ یہ باتیں قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے دبئی سے تشریف لائے ہوئے مہمان شاعر اور ادبی ادارہ جشن اردو کے سربراہ سید فرحان واسطی کے استقبال میں منعقدہ نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انھوں نے مہمان محترم کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ فرحان واسطی بنیادی طور پر مشرقی یوپی کے ضلع بارہ بنکی سے تعلق رکھتے ہیں اور گذشتہ دس بارہ سال سے دبئی میں مقیم ہیں اور وہاں اپنی دوسری پیشہ ورانہ مصروفیات کے ساتھ اردو زبان و ادب کے فروغ میں بھی سرگرم کردار ادا کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایسے لوگ قابل قدر ہیں جو ہندوستان سے باہر رہتے ہوئے بے لوث طریقے سے اردو کی خدمت انجام دے رہے ہیں اور غیراردو داں طبقات کے درمیان اردو زبان کو متعارف کروا رہے ہیں۔ ڈاکٹر عقیل احمد نے مہمان محترم کو قومی اردو کونسل کی خدمات سے بھی متعارف کرایا اور کہا کہ کونسل نہ صرف ہندوستان میں اپنی مختلف سرگرمیو ںکے ذریعے اردو زبان و ادب کی توسیع و فروغ میں مصروف ہے بلکہ اپنی خدمات کا دائرہ بیرونی ممالک تک وسیع کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
سید فرحان واسطی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے قومی اردو کونسل اور ڈائرکٹر شیخ عقیل احمد کا شکریہ ادا کیا اور دبئی کی ادبی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ دبئی میں اردو زبان کے محبین کا دائرہ روز بروز وسیع ہورہا ہے اور سال میں کم سے کم سات آٹھ بڑے اردو مشاعرے منعقد کےے جاتے ہیں۔اپنے ادارہ جشن اردو کا تعارف کرواتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس کے ذریعے گذشتہ بارہ تیرہ سالوں سے اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے کام کیا جارہا ہے۔ اس کے تحت اب تک جشنِ عرفان صدیقی، جشنِ سلیمان خطیب وغیرہ منائے جاچکے ہیں اور مختلف ادبی شخصیات کو اعزازات سے نوازا جاچکا ہے۔ 2018 میں جشنِ اردو کا انعقاد جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی میں ہوا تھا اور اس سال بھوپال و حیدرآباد میں انعقاد کا منصوبہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ جشن اردو کے تحت اردو کے ساتھ ہندی کے فروغ کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں اور ہم لوگ سنسکرت زبان کے تحفظ پر بھی کام کررہے ہیں۔ اس موقعے پر ڈاکٹر محمد یوسف، محمد انصر اور منیر انجم نے بھی اپنے منتخب اشعار سے سامعین کو محظوظ کیا۔ نشست کے اختتام پر قومی اردو کونسل کی اسسٹنٹ ڈائرکٹر (اکیڈمک) ڈاکٹر شمع کوثر یزدانی نے مہمانِ مکرم کا شکریہ ادا کیا۔