مادری زبان آنکھ اوردوسری زبانیں چشمے کی طرح ہیں: وینکیانائیڈو 



تہذیبی ولسانی تنوع ہندوستان کی امتیازی خصوصیت ہے: رمیش پوکھریال نشنک 
مادری زبان اظہارِ خیال کاسب سے م ¶ثرذریعہ ہے: ڈاکٹرشیخ عقیل احمد 
 عالمی یومِ مادری زبان کی مناسبت سے وزارت برائے فروغِ انسانی وسائل اوروزارتِ ثقافت کے اشتراک سے 
ایک عظیم الشان پروگرام کاانعقاد 
نئی دہلی: ہمیں ہرحال میں اپنی لسانی وراثت کاتحفظ کرناچاہیے، خصوصابچوں کو ابتدائی تعلیم مادری زبان میں دی جائے،کیوں کہ بچہ مادری زبان کوآسانی سے سمجھ سکتاہے ۔ ان خیالات کااظہار نائب صدر جمہوریہ ¿ ہندعزت مآب وینکیانائیڈو نے عالمی یوم مادری زبان کی مناسبت سے وزارتِ فروغِ انسانی وسائل اوروزارتِ ثقافت کے اشتراک سے امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹرمیں منعقدہ پروگرام کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انھوں نے کہاکہ اگرہم اپنی مادری زبانوں کی حفاظت کرتے اورانھیں فروغ دیتے ہیں تو اس سے ہندوستان کے لسانی وتہذیبی تنوع کابھی تحفظ ہوگا ۔زبان ایک ایساوسیلہ ہے جولوگوں کوایک ساتھ لاتااور متحدہ سماج کی تشکیل کرتا ہے۔ انھوں نے اس بات پرزوردیاکہ پرائمری اسکولوں میں مادری زبان میں تعلیم کوضروری قرار دیا جائے اورسرکاری ملازمتوں میں مادری زبان جاننے کوبھی لازم قراردیاجائے۔ انھوں نے کہاکہ ملک کی تمام زبانوں کونیشنل سطح پر پرموٹ کرناحکومت کی ذمے داری ہے لیکن ہمیں بھی اپنے گھروں میں، اپنے لوگوں کے درمیان شاعری ،افسانہ اورکہانی نویسی کے ذریعے مادری زبان کوفروغ دیناچاہیے۔ نائب صدرجمہوریہ نے مادری زبان اوردیگرزبانوں کاموازنہ کرتے ہوئے کہاکہ مادری زبان آنکھ کی طرح ہے اوردوسری زبانیں چشمے کی مانند ہےں، اگرآنکھ میں بینائی نہیں ہوگی، توچشمے کاکوئی فائدہ نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہاکہ مادری زبان کے تحفظ کو ایک مذہبی فریضہ سمجھناچاہیے اوراسے ایک تحریک اورمشن کے طورپر فروغ دیناچاہیے۔ 
اس پر مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل جناب رمیش پوکھریال نشنک نے بھی مادری زبان کی اہمیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ مادری زبان میں سیکھی جانے والی چیزساری زندگی یادرہتی ہے، ہم پوری دنیاکی زبانیں سیکھیں مگراپنی مادری زبان کوکبھی نہ بھولیں، مادری زبان کے بغیرانسان کٹی پتنگ کی طرح ہوجاتاہے اورکسی بھی شعبے میں کامیاب نہیں ہوپاتا۔ انھوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں تہذیبی ولسانی تنوع پایاجاتاہے اوریہی انیکتامیں ایکتاہے۔ہمارے ملک کی ساری زبانیں جب ملتی ہیں توپوراملک متحدہوجاتاہے۔ بھارت سرکار نے مختلف زبانوں کے الگ الگ ادارے بنائے ہیں تاکہ ان زبانوں کوفروغ دیاجائے۔ انھوں نے کہاکہ آج کے پروگرام کے ذریعے ہم مادری زبان کے تحفظ اورفروغ کے تئیں ایک نئی تحریک شروع کریں گے ۔ وزیرمملکت برائے فروغِ انسانی وسائل سنجے دھوترے نے بھی مادری زبان میں بچوں کوتعلیم دیے جانے کی اہمیت پرروشنی ڈالی اوراسے پورے ملک کی اجتماعی ذمے داری قراردیا۔ وزیرمملکت برائے ثقافتی امور(آزادانہ اختیارات) پرہلاد سنگھ پٹیل نے بھی مادری زبان میں تعلیم وتحقیق کواہم قراردیا۔ انھوں نے کہاکہ متعدد سائنسی تحقیقات سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ جوعلمی وتحقیقی کام مادری زبان میں کیاجائے اس میں زیادہ پائیداری ومضبوطی ہوتی ہے۔ 
اس موقعے پرمختلف دیگرزبانوں کے سرکاری اداروں کے ساتھ قومی کونسل برائے فروغ اردوزبان نے بھی شرکت کی اورکونسل کی مطبوعات کا اسٹال بھی لگایاگیا ، جہاں نائب صدرجمہوریہ وینکیانائڈو،فروغِ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر رمیش پوکھریال نشنک،وزیرمملکت برائے فروغِ انسانی وسائل سنجے دھوترے اور وزیر مملکت برائے ثقافتی امورپرہلادسنگھ پٹیل نے کونسل کے بک اسٹال کا معائنہ کیااوراس کی سرگرمیوں کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ کونسل کے ڈائریکٹرڈاکٹرشیخ عقیل احمد نے نائب صدرجمہوریہ ومعززوزراکو کونسل کی سرگرمیوں اور اردو زبان کے فروغ کے لیے کی جانے والی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا۔ انھوں نے یومِ مادری زبان کواعلی سطح پرمنائے جانے کے حکومت کے فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ وزارت برائے فروغِ انسانی وسائل اوروزارتِ ثقافت کایہ مشترکہ قدم ہندوستان کی مادری زبانوں کے تحفظ کے تئیں ایک نئی عوامی بیداری پیداکرے گااورلوگ اپنی مادری زبان کی حفاظت کے لیے سنجیدہ کوشش کریں گے۔ انھوں نے کہاکہ ہم سبھی لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ انسان اپنے خیالات کا بہتراور مو ¿ثراظہاراپنی مادری زبان میں ہی کر سکتا ہے اور ایک بات جس خوبی اورجامعیت کے ساتھ مادری زبان میں کی جاسکتی ہے وہ دوسری کسی زبان میں نہیں کی جاسکتی ، لہٰذاہمیں دنیابھرکی دوسری زبانوں کے ساتھ مادری زبان کے تحفظ کی ہرممکن کوشش کرنی چاہیے بلکہ اسے اپنی روزمرہ کی زندگی میں برتنابھی چاہیے۔ 


 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی