اردو یونیورسٹی میں عالمی یومِ مادری زبان کا انعقاد


حیدرآباد،  مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، نیشنل سروس اسکیم میں عالمی یومِ مادری زبان منایا گیا جس میں شعبہ کے طلبہ کے علاوہ سابق طلبہ نے بھی شرکت کی۔ پروگرام کے آغاز پر پروفیسر محمد فریاد نے کہا کہ کسی بھی شخص کی شناخت اس کی زبان سے ہوتی ہے اور مادری زبان ہی وہ زبان ہے جس میں ہر کوئی اپنے خیالات کا بہ آسانی اظہار کرسکتا ہے۔ یومِ مادری زبان کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کا آغاز 1999ءمیں یونیسکو (UNESCO) نے کیا جس کے لیے 21 فروری کا دن منتخب کیا گیا کیوں کہ 21 فروری 1952ءکو مشرقی پاکستان (بنگلہ دیش) میں اردو اور بنگلہ زبان کو لے کر ایک بڑا حادثہ پیش آیا تھا، جس میں 4 نوجوانوں کی جان چلی گئی تھی۔ اسی بنیاد پر 21 فروری ، عالمی یومِ مادری زبان کے طور پر پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر اقبال خان، اسسٹنٹ پروفیسر، پالی ٹیکنیک نے بھی مادری زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ یومِ مادری زبان منانے کا مقصد یہ ہے کہ پوری دنیا میں لسانی اور تہذیبی تنوع کے شعور عالمی سطح پر فروغ دیا جائے۔ علاوہ ازیں بہت سارے طلبہ نے بھی اپنی مادری زبانوں اردو، بھوجپوری، کشمیری، تلگو اور کنڑ زبانوں میں مادری زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

 

ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی