جامعہ ملیہ میں چینی فلم میلے کا انعقاد

 



ایم ایم اے جے اکیڈمی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں یو جی سی چائنا اسٹڈیز پروگرام نے 20 فروری، 2020 کو چینی فلم میلے کا اہتمام کیا۔

 اس  موقع پرعصر حاضر میں فلموں کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے دو فلمیں دکھائی گئیں، دو پہر میں مائی پیپل، مائی کنٹری  (2019) اور شام میں ان دی مارننگ اینڈ ڈائنگ ٹو سروائیو (2018)، فلم اسکریننگ کے بعد ان فلموں پر  تبادلہ خیال  بھی  ہوا۔

آئی سی ڈبلیو اے سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سنجیو کمار کو پہلی فلم، مائی پیپل، مائی کنٹری کے لیے ایک مباحثہ کار کے طور پر مدعو کیا گیا تھا، جہاں چین کی کمیونسٹ حکومت، پہلا ایٹمی تجربہ، کھیلوں میں چین کی جدوجہد، خلائی مشن اور دیگر امور بحث کے موضوعات تھے۔

اس پس منظر میں ڈاکٹر سنجیو نے اس حقیقت کی طرف بھی توجہ مبذول کروائی کہ اگرچہ مشرقی ایشیاء میں بیرونی چین خود کفیل اور غالب طاقت نظر آتی ہے، لیکن اس میں چین کا معاشرے کی گرفت میں ابھی بھی متعدد  پیچیدگیاں ہیں جواس ملک کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے ستر سال بعد بھی کمیونسٹ پارٹی کے لئے  یقینا یہ تشویش  کی بات ہے۔ مائی پیپل، مائی کنٹری  انقلاب کی 70 ویں سالگرہ منانے کے لئے بنائی گئی فلم ہے، یہ ایک ’اومنیبس فلم‘ ہے، جس میں چن کائیج جیسے متعدد سرکردہ فلم سازوں نے چین  کے اہم مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے مختصر فلمیں بنائی ہیں۔

 شام میں، ان دی مارننگ اینڈ ڈائنگ ٹو سروائیو   پر جے این یو سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر ہیمنت ادلا کھا نے گفتگو کی۔ اس فلم میں چین میں صحت کے شعبے پر خصوصی  توجہ دی گئی اور یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ ملٹی نیشنل کمپنیاں  اب بھی لوگوں کو بچانے کے لیے دوائیں تیار کرنے کے بجائے پیسہ کمانے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔

اس فلم کا ہندوستان سے موازنہ ہوا جہاں سرکاری پالیسیوں  اور زندگی بچانے والی دوائیوں کے  اخراجات  کے مابین کٹرول برقرار رکھا گیا ہے،  یہی وجہ ہیکہ ہندوستانی صحت کا شعبہ بیرونی ممالک  کے لوگوں  کے لیے بھی  توجہ کا مرکز  بن رہا ہے۔

اس فلم میلے میں ایم ایم اے جے اکیڈمی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز  کے اساتذہ و طلباء سمیت دیگر شعبہ جات کے طلباء  نے بھی بڑی تعداد میں شر کت کی۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی