شعبہ سیاسیات، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے یونیورسٹی کے 100 سال مکمل ہونے کی مناسبت سے 26 اور 27 فروری، 2020 کو”ہندوستان میں جمہوریت اور عوامی پالیسی: انتخابات اور نتائج“ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا۔
یہ پروگرام یوجی سی -ایس اے پی -ڈی آر ایس 1 کے تحت منعقد کیا گیا تھا، جس میں انٹرنیشنل سیشن سمیت سات سیشنوں میں 40 مقالے پیش کیے گئے تھے۔
سیمینار کا افتتاح وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ پروفیسر نجمہ اختر کے خطبے سے ہوا، اس موقع پر سیمینار کے مقالوں پر مبنی کتاب”ہندوستان میں عوامی پالیسی“ نامی کتاب کا اجراء بھی عمل میں آیا۔ مہمان خصوصی پروفیسر رچرڈ جے کوہین، یونیورسٹی آف ورجینیا، امریکہ نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔
سیمینار میں تین تکنیکی سیشنوں میں 15 مضامین پیش کیے گئے جن میں مندرجہ ذیل موضوعات تھے: پالیسی اسٹڈیز بطور ایک نظم و ضبط: نظریاتی فریم ورک، جمہوریت میں پالیسی سازی کا عمل: 21 ویں صدی میں ہندوستان: وکالت، پالیسی سازی کا مطلب اور نظریہ۔
سیمینار کا دوسرا دن اسکائپ پر صبح ساڑھے آٹھ بجے انٹرنیشنل پیپر پریزنٹیشنز کے ساتھ شروع ہوا۔ جس میں بالترتیب پروفیسر الیسڈیئر رابرٹس، میساچوسٹس یونیورسٹی، امہرسٹ۔ ڈاکٹر جینین ای ریلی، ریاست ایریزونا، امریکہ؛ ڈاکٹر کِم مولونی، مرڈوک یونیورسٹی، آسٹریلیا اور ڈاکٹر عارون منوہران، میساچوسٹس یونیورسٹی، بوسٹن، امریکہ نے مقالے پیش کیے گئے۔۔
اس دو روزہ سیمینار کا اختتام پروفیسر ایل رامبراہم، وائس چانسلر، سینٹرل یونیورسٹی آف اڈیشہ کلے صدارتی کلمات سے ہوا۔ ڈپٹی کوآرڈینیٹر یو جی سی ایس اے پی، پروفیسر رمکی باسو نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔
اس تاریخی اور یادگار سیمنار میں میں بڑے نظریاتی فریم ورک، چیلنجوں اور عصری موضوعات جو ہندوستان میں عوامی پالیسی کی تشکیل کے لئے درکار ہیں پر روشنی ڈالی گئی۔