مولانا آزاد کی حیات اور کارناموں کو بہار میں شاملِ نصاب کرنے نتیش کمار کا اعلان








اُردو یونیورسٹی دربھنگہ کیمپس میں وزیر اعلیٰ کے ہاتھوں ہاسٹلس کا سنگ بنیاد۔ ڈاکٹر محمد اسلم پرویز کی بھی مخاطبت
حیدرآباد،  ) ”مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کا نام ایک ایسی عظیم شخصیت سے منسوب ہے جن کی وجہ سے مسلمانوں نے تقسیم کے وقت ہندوستان ہی میں رہنے کا فیصلہ کیا۔ تعلیم کے شعبہ میں بھی مولانا ابوالکلام آزاد نے بڑے کام کئے۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے مولانا آزاد کی شخصیت اور ان کی خدمات سے نئی نسل کو واقف کرایا جائے۔ اس کے لیے حکومتِ بہار مولانا آزاد کی حیات اور کارناموں کو نصاب میں شامل کرے گی۔“ ان خیالات کا اظہار جناب نتیش کمار، وزیر اعلیٰ بہار نے کل مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے دربھنگہ کیمپس میں لڑکے اور لڑکیوں کے لیے 2 ہاسٹلس کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مانو کیمپس میں جل جیون ہریالی پروگرام بھی منعقد کیا گیا جس میں اسکول، آئی ٹی آئی، پالی ٹیکنیک اور کالج برائے تدریس اساتذہ کے طلبہ کے تیار کردہ 17 ماڈل رکھے گئے تھے۔ سنگ بنیاد رکھے گئے ہر ہاسٹل میں 100 طلبہ کی گنجائش فراہم ہوگی۔ دربھنگہ کیمپس اردو یونیورسٹی کا حیدرآباد کے بعد دوسرا بڑا کیمپس ہے۔
سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ”پورے بہار میں جل جیون ہریالی کے لیے ہدایات اور فنڈس جاری کیے جاچکے ہیں۔ ایسے میں مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے دربھنگہ کیمپس کے طلبا و طالبات کے جل جیون ہریالی کے موضوع پر اسٹالس دیکھ کر انہیں دلی اطمینان ہوا ہے۔ حال ہی میں پتہ چلا ہے کہ دربھنگہ میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی آئی ہے۔ اس طرف لوگوں کا شعور بیدار کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے سماج میں بھائی چارہ اور محبت کے ساتھ بچوں کو اعلی تعلیم دلانے کا مشورہ دیا۔ اس موقع پر سابق مرکزی وزیر جناب محمد علی اشرف فاطمی کے ذریعہ کیے گئے سٹیلائٹ کیمپس کے لیے حکومت کی جانب سے اراضی دستیاب کرانے کے مطالبہ پر جناب نتیش کمار نے کہا کہ انہوں نے محکمہ داخلہ اور اقلیتی بہبود کے چیف سکریٹری عامر سبحانی کو ہدایت دی ہے کہ اس کیمپس کو کسی قسم کی کمی نہ ہونے دیں۔
ڈاکٹر محمد اسلم پرویز، وائس چانسلر نے کہا کہ حکومت بہار نے ہاسٹل کی تعمیر کے لیے فنڈس فراہم کرتے ہوئے ایک ایسے طبقے کی مدد کی ہے جو تعلیمی طور پر بہت زیادہ پچھڑا ہوا ہے۔ آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ اس کے لیے وہ وزیر اعلیٰ بہار جناب نتیش کمار کے شکر گزار ہیں۔ ان کی رہنمائی میں مانو کا دربھنگہ کیمپس اسی طرح پھلتا پھولتا رہے گا۔ سابق مرکزی محمد علی اشرف فاطمی نے اپنی دعوت پر وزیر اعلی کا مانو کیمپس آنے پر شکریہ ادا کیا اور کیمپس کو اراضی مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔
سٹیلائٹ کیمپس کے انچارج پروفیسر محمد فیض احمد نے وائس چانسلر کا استقبال کیا اور سپاس نامہ پیش کیا۔ جبکہ کالج کی نصرت جہاں نے استقبالیہ نظم پیش کی۔ کالج کے طالب علم کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس موقع پر ڈاکٹر مظفر الاسلام، انچارج ماڈل اسکول کی کتاب ”بہار میں مدارس کا نظام تعلیم: ایک مطالعہ“ کا رسم اجرا عمل میں آیا۔ محکمہ آبی وسائل کے وزیر سنجے جھا، فوڈ سیکورٹی کے وزیر مدن سہنی، ضلع کے انچارج وزیر مہیشور ہزار، اقلیت بہبود کے وزیر خورشید عرف فیروز وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ نظامت سدھیر کمار روپم نے کی۔ رکن اسمبلی فراز فاطمی، سنجے سراوگی، جیویش مشرا، سنیل چودھری، ششی بھوشن ہزاری، ڈاکٹر اظہار احمد، سنیل کمار سنگھ، سنی وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاد اور شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین ارشاد علی کے علاوہ دربھنگہ کے کمشنر، ترہت زون کے آئی جی، ڈی ایم ڈاکٹر تیاگ راجن ایس ایم ، ڈاکٹر عبد المقسط خان (پرنسپل، مانو پالی ٹیکنک دربھنگہ) و دیگر موجود تھے۔












 


 






 

 




 




 


 



 



ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی