تعلیم بالغاں مرکز اور ’100 ہزار شعراءبرائے تبدیلی ‘ کے زیراہتمام محفل نظم خوانی کا انعقاد

 


 



علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مرکز تعلیم بالغاں، مسلسل تعلیم و توسیع کے زیر اہتمام اور ’ 100ہزار شعراءبرائے تبدیلی‘ کے اشتراک سے طلبا کے لئے محفل نظم خوانی کا انعقاد سوشل سائنس فیکلٹی کے کانفرنس ہال میں کیا گیا۔اس موقع پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی موجودگی میں انٹر میڈیٹ تک کے طلبا و طالبات نے ”بچوں کے لئے نظموں کی بلند خوانی“ مقابلے میں شرکت کی اور اپنی شعری تخلیقات پیش کیں۔کامیاب طلبا و طالبات کو انعامات سے نوازا گیا۔


                مہمان خصوصی سابق وائس چانسلر کالی کٹ یونیورسٹی پروفیسر انور جہاں زبیری نے کہا کہ بچوں کا وہ وقت بہت عمدہ ہوتا ہے جب وہ اپنی ماں کے آغوش میں یا ان کے قریب ہوتے ہیں۔ تربیت کے یہ لمحات ان کے مستقبل کی بنیاد کو مضبوط کرتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ والدہ انھیں علامہ اقبال کی نظمیں خصوصاً شکوہ و جوابِ شکوہ سنایا کرتی تھیں جس نے ان کے اندر شعری ذوق پیدا کیا۔


                ڈائریکٹر،اسکول ایجوکیشن پروفیسراصفر علی خان نے کہا کہ ادبی شخصیات کے درمیان غور و فکر کرنے کے مواقع ملتے ہیں۔یہ خوش آئند بات ہے کہ اے ایم یو اردو میڈیم اسکولوں کے طلبا انگریزی میں بھی عمدہ کارکردگی پیش کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ کامیابی سے سکون ملتا ہے لیکن معیار کی بلندی کے لئے مسلسل کوششیں کرنی ہوتی ہیں۔سی ای سی کے کوآرڈینیٹر اور شعبہ ¿ اردو کے پروفیسر سید سراج اجملی نے کہا کہ دنیا کا سب سے جذباتی موضوع ماں ہے، یہاں طلبا و طالبات نے جس انداز میں اس حساس موضوع کو اپنی شعری تخلیقات میں پیش کیا ہے اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان میں سے ہی کوئی ہوگا جو افکار و انداز میں تبدیلی لے کر آئے گا۔


                ڈائریکٹر مرکز تعلیم بالغاں مسلسل تعلیم و توسیع اور ڈین ،فیکلٹی آف انٹر نیشنل اسٹڈیزپروفیسر محمد گلریز نے کہا کہ یہ طلبا خوش نصیب ہیں کہ انھیں تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل رہا ہے ۔ دور حاضر میں بڑی تعد اد ایسے بچوں کی ہے جو تعلیم حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔مرکز تعلیم بالغاں نے دور دراز کے علاقوں کے طلباوطالبات کو مختلف کورسز میں تعلیم دےنے کا انتظام کیا ہے۔پروفیسر محمد گلریز نے مرکز کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہائی اسکول کے بعد طلباءکے اسکول چھوڑ دینے کا بڑا مسئلہ ہم سب کے سامنے ہے۔


                سینٹر کی ڈپٹی ڈائریکٹر پروفیسرعائشہ منیرہ رشید نے مہمانان کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ مرکز تعلیم بالغاں کی یہ خدمات بہت اہم ہیں کہ انھوں نے طلباءکو دوبارہ تعلیم کی طرف راغب کیا ہے۔


                نشست کے دوران انٹر میڈیٹ تک کے طلبا و طالبات کے شعری مقابلے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں بڑی تعداد میں طلبا و طالبات نے شرکت کی۔ کوثر نور(اے ایم یو سٹی گرلس ہائی اسکول)، حسین جبران (سید حامد سینئر سکنڈری اسکول)اور ادیبہ ظفر(اے ایم یو گرلس ہائی اسکول) نے بالترتیب پہلا،دوسرا اور تیسرا مقام حاصل کیا۔جج کے فرائض پروفیسر کملا نند جھا،محترمہ حمیرا محمود آفریدی،ڈاکٹر سنج کمار نے بحسن و خوبی انجام دیئے۔


                100 ہزار شعرا برائے تبدیلی کی علاقائی نمائندہ ڈاکٹر علیشا ابکار اور لبنی عرفان نے تنظیم کے 2011 ءمیں قیام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اورگذشتہ کارکردگی کا جائزہ پیش کیا۔اس موقع پرپرنسپل ویمنس کالج پروفیسر نعیمہ خاتون، پروفیسر ثمینہ خان، پروفیسرنسیم احمد،ڈاکٹر وبھا شرما،داکٹر نغمہ عرفان،ایس ایم مصطفی ،ڈاکٹر صبیحہ اسلم،تنویر جہاں وغیرہ نے شرکت کی۔سیشن کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر شمیم اختراور ڈاکٹر ایوب شباب نے مشترکہ طور پر انجام دیئے۔ اظہار تشکر ڈاکٹر شمیم اختر نے کیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی