*کورونا وائرس اور ہمارا مذہب* 


*کورونا وائرس اور ہمارا مذہب* 



نجم الحسن انصاری زیدپور بارہ بنکی



کورونا وائرس کتنا خطرناک ہے اس کااندازہ اس بات سے لگایاجاسکتاہے کہ پوری دنیا کی حکومتیں الرٹ ہیں۔یہاں تک امریکہ نے ایمرجنسی لگارکھی ہے۔اور ہمارے ملک ہندوستان حکومت کے وزیر اعظم محترم عالیمقام نریندر مودی جی اور ریاستی سرکار کے وزیراعلٰی جناب یوگی آدتیہ ناتھ بار بار کہہ رہے ہیں وائیرس سےگھبرائے نہیں بلکہ بچائو کی تدبیریں اپنائیں اس بات سے کورونا وائرس کتنا خطرناک ہے پتہ چلتاہے۔ سبھی ریاست کی سرکاریں پریشان اور دہشت میں ہیں۔
لیکن غور کرنے کامقام یہ ہے کہ اس خطرناک وائرس سے بچنے کے طریقہ جو بتائے جارہے ہیں یہ طریقہ تو ہمیں اللہ کے نبی کے ذریعہ 14 سوسال قبل بتائے جاچکے ہیں۔ہاتھوں کو صاف رکھنا،یعنی بار بار دھونا اور یہ بھی اہم ہے کہ کس طرح ہاتھ دھونے کوبتایا جارہاہے کچھ تو سمجھ میں آرہاہوگا۔یعنی کی بالکل وضو کے طریقہ جیسا بتایا جارہاہے۔اس کے علاوہ صاف صفائی کامکمل وہی طریقہ جو مذہب اسلام نے بہت پہلے بتایا ہے۔یعنی کی تمام بیماریوں سے شفاء نماز میں ہے۔کیونکہ جب تم نماز پڑھو گے صاف اور پاک رہنا لازم رہے گا۔پورے منہ کو بند رکھنا ماکس لگانا اور جسم کو کسی کے جسم سے ٹچ ہونے سے بچاتے رہنا بھی مذہب اسلام آج سے ہزار سال قبل بتاچکاہے۔اپنے جسم کو ایسے بند رکھاجائے کہ جس پر کسی کی غلط نگاہ اور تمام گرد غبار سے اپنے جسم کوبچایا جاسکے۔ میرے بھائیو ابھی وقت ہے۔ دین اسلام ہی سراپا رحمت ہے اس پر عمل کرکے ہم نہ صرف اللہ کو راضی کرسکتے ہیں بلکہ دنیاکی تمام لاعلاج باریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
اور اگر ہم ابھی بھی نہ سمجھے تو اس سے برے حالات آنے والے ہیں جس کے لئے ہم تیار رہیں۔مسجدیں خالی رہتی تھیں چند نمازی ہوتے تھے جماعت سے نماز پڑھنے والے۔ اب ان نمازیوں کو بھی گھروں میں نماز پڑھنے کاحکم سرکاروں کے ذریعہ سنایا جارہاہے۔ آخر مسلمانوں تم چاہتے کیاہو؟ کیا یہی چاہتے ہو تو سن لو اللہ ہرچیز پرقادر ہے وہ جس سے چاہے گا اپنا کام لیلے گا اور تم دیکھتے رہ جائو گے۔ اور تم خود بخود اپنے کئے پر پشتائو گے اور بربادی کی طرف پہنچ جائو گے۔ ابھی وقت ہے ہم اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑ سکتے ہیں۔تو یہ کورونا کیا اس سے بڑی تمامپریشانیوں سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ 


 


نجم الحسن انصاری زیدپور بارہ بنکی


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی