ہندوستانی علمِ آثار قدیمہ پر ہفت روزہ ورکشاپ کا اہتمام

 


 



علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو)کے سنٹر فار ایڈوانسڈ اسٹڈی، شعبہ ¿ تاریخ کی جانب سے ہندوستانی علمِ آثار قدیمہ کے موضوع پر ایک ہفت روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں شعبہ ¿ تاریخ اور شعبہ ¿ میوزیولوجی کے 118 طلبہ و طالبات شریک ہوئے۔


                ورکشاپ کے دوران متعدد لیکچرز اور عملی تربیت کے سیشن ہوئے جس میں قدیم آثار اور اشیاءکو صاف کرنے اور زمینی منصوبہ بندی کی تربیت دی گئی۔ نامور مو ¿رخ پروفیسر عرفان حبیب، پروفیسر شیریں موسوی، پروفیسر علی ندیم رضاوی، پروفیسر مانویندر کمار پُندھیر اور پروفیسر ایس جابر رضا نے لیکچر دئے۔ مس لبنیٰ عرفان (اسسٹنٹ پروفیسر، ویمنس کالج) اور ڈاکٹر بنانی بھٹاچاریہ (ڈپٹی آرکیالوجسٹ، شعبہ ¿ آرکیالوجی و میوزیم، ہریانہ) نے بھی خطبات دئے۔ ڈاکٹر بھٹاچاریہ جو ایک سرگرم ماہر آثار قدیمہ ہیں انھوں نے شرکاءکو بتایا کہ آثار قدیمہ کی جگہوں پر کھدائی کیسے کی جاتی ہے۔


                ورکشاپ کے آخری دن شرکاءکو علی گڑھ قلعہ کا دورہ کرایا گیا۔ یہ قلعہ 1524-25 ءمیں تعمیر ہوا تھا البتہ مغل گورنر نواب نجف علی خاں کے دور میں یہ علی گڑھ کے طور پر مشہور ہوا۔ بعد میں پورے شہر کا یہی نام پڑگیا۔ اس قلعہ کی تاریخ اور تعمیر کی ٹکنالوجی کے علاوہ شرکاءکو یہ بھی بتایا کہ ایک آرکیالوجسٹ اس کی پیمائش کیسے کرے گا اور گراو ¿نڈ پلان کیسے تیار کرے گا۔ آخر میں سبھی شرکاءکو پروفیسر رضاوی اور پروفیسر پندھیر کے بدست سرٹیفیکٹ تقسیم کئے گئے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی