جامعہ کے اساتذہ کا فسادات میں قیمتی جانوں کے اتلاف پر اظہار افسوس


جامعہ کے اساتذہ کا فسادات میں قیمتی جانوں کے اتلاف پر اظہار افسوس متاثرہ بچوں کی تعلیم و تربیت اور غریبوں کی داد رسی کے لیے اپنی تنخواہوں سے حصہ ڈالنے کا عزم 

جامعہ  ٹیچرس  ایسو سی ایشن (جے ٹی اے) نے منگل  کو ڈاکٹر ایم اے انصاری آڈیٹوریم میں ہنگامی جنرل باڈی میٹنگ (جی بی ایم) طلب کی۔ ایجنڈا دہلی فرقہ وارانہ فسادات اور متاثرین کے لئے اجتماعی تعزیت اور ان کی مدد کے لیے غور و خوض کرنا تھا۔ 29 فروری 2020 کو، جے ٹی اے نے جامعہ اساتذہ پر مشتمل ایک وفد کو امداد تقسیم کرنے کے لئے بھیجا۔ وفد نے جی بی ایم میں اپنی رپورٹ پیش کی اور فساد اور متاثرین سے سننے والے دکھ اور غم ساجھا کیے۔

 مصطفی آباد کے پرانے علاقے کا دورہ کرنے کے دوران وفد کے ذریعہ آئے معصوم خواتین، بچوں  کی  روح فرسا کہانی  کافی دل دہلا دینے والی تھی۔  اس موقع  پر جے ٹی اے نے متفقہ طور پر سیاسی عزائم اور صریح مجرموں کی طرف سے اکسانے والے فرقہ وارانہ فسادات کی مذمت کی اور کہا اساتذہ کے لئے ہر ہندوستانی شہری کی زندگی اہمیت رکھتی ہے اور اس طرح کے نقصانات کا اندازہ محض تعداد میں یا مالیاتی اشاریوں میں نہیں کیا جاسکتا۔ مذہبی برادریوں کے مابین امن و آشتی اور محبت ہی سب سے قیمتی اثاثہ  ہے اور کنبہ کے افراد کا کھو جانا اظہار رائے سے بالاتر ہے۔ وفد نے کہا کہ فساد سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کا حکومت اور انتظامیہ سے اعتماد ختم ہوگیا ہے،  ہندوستانیوں کے درمیان اتحاد ہی بہترین اعتماد ہے جس  کو زندہ کرنا ازحد ضروری ہے۔ جامعہ کے  اساتذہ نے کہا کہ یہ وہ وقت ہے جب ہم عام ہندوستانی مذہبی تنوع کو بچانے کے لئے نفرت انگیز ی پھیلانے والے   افراد کے خلاف  اجتماعی طور پر لڑ رہے ہیں  یہ یقینا ہماری ریاست کو مضبوط کرنے کا سبب بنے گا۔

اس مجلس نے جو تجاویز پیش کیں وہ یہ ہیں: 

کم از کم، ایک دن کی تنخواہ کے ذریعے اساتذہ تعاون دیں گے۔ 

ہر اس فرد تک پہنچنے کو یقینی بنا یا جائے گا جو فساد سے متاثر ہویے ہیں۔ 

فنڈاور اس کے استعمال کے لئے ایک لیگل میکانزم کی تشکیل دی جائے گی۔

ایک سال کے لئے آسائش والی اشیاء سے اجتناب کریں گے تاکہ فسادات سے متاثرہ افراد کی مدد کے لئے اس  بچت میں سے  حصہ ڈالنا ممکن ہو۔

 علاقے میں تباہ شدہ اسکولوں کی تعمیر نو / بحالی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔

فساد سے متاثرہ افراد کی تعلیم کے لئے کم از کم  گریجویشن تک  ان کی مدد کر یں گے۔

غریب افراد کی بازآبادکاری کو ممکن بنا نے کے لیے اقدامات کریں گے۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی