شعبہ ¿ طبیعیات کے زیر اہتمام تین روزہ قومی کانفرنس بعنوان ”نیوکلیائی ڈھانچہ اور نیوکلیائی ردّ عمل“ کا آغاز

 



 


علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی صد سالہ تقریبات کے تحت شعبہ ¿ طبیعیات کی جانب سے تین روزہ قومی کانفرنس بعنوان ”نیوکلیائی ڈھانچہ اور نیوکلیائی ردّ عمل“ کا پیر کو آغاز ہوا۔


                شعبہ ¿ طبیعیات کے کانفرنس ہال میں کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی پروفیسر بی کے نائک (سربراہ، نیوکلیئر فزکس ڈویژن، بی اے آر سی، ممبئی) نے کہاکہ اے ایم یو کے شعبہ ¿ طبیعیات کے ماہرین نامکمل فیوژن ری ایکشن پر معیاری تحقیق کررہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں ملک میں بڑے ایکسیلی ریٹر سہولیات کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ نیوکلیئر فزکس میں مزید تحقیق اور سماج کو نیوکلیائی سائنس و ٹکنالوجی کی اہمیت کے سلسلہ میں بیدار کرنا وقت کا تقاضہ ہے۔


                پروفیسر نائک نے کہاکہ فزکس کی میدان کی ترقیوں سے سماج کو فائدہ پہنچا ہے۔ 1945 ءمیں کمپاس کی ایجاد اور دیگر ایجادات سے سماج میں انقلابی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں اور نیوکلیائی ٹکنالوجی کا طب اور زراعت کے میدان میں بھی اہم رول ہوگیا ہے۔


                افتتاحی اجلاس کے مہمان اعزازی ہیم وتی نندن بہوگنا یونیورسٹی، گڑھوال کے سابق وائس چانسلر اور اے ایم یو کی سائنس فیکلٹی کے سابق ڈین پروفیسر ایس کے سنگھ نے کہاکہ اے ایم یو میں فزکس کی تعلیم کی تاریخ بہت قدیم ہے۔ پروفیسر ولی محمد نے 1912ءمیں شعبہ ¿ طبیعیات کی شروعات کی تھی۔ شعبے کے کئی اساتذہ نے نوبل انعام یافتہ سائنسدانوں کے ساتھ تحقیقی خدمات انجام دی ہیں اور تحقیق کی روایت کو شعبہ کے پروفیسر پی ایس گِل اور پروفیسر ایچ ایس ہنس جیسے سائنسدانوں نے آگے بڑھایا ہے۔ انھوں نے کہاکہ پروفیسر اے این مترا نے تھیوریٹیکل نیوکلیئر فزکس کورس کی شروعات کی۔ انھوں نے کہاکہ نیوٹران جنریٹر کی تنصیب کے ساتھ شعبہ میں یہ روایت جاری رہے گی۔


                سائنس فیکلٹی کے ڈین پروفیسر قاضی مظہر علی نے کہاکہ اے ایم یو میں سائنس کی تعلیم کا بندوبست شروع سے ہی کیا گیا۔ ادارے کے بانی سرسید احمد خاں نے یونیورسٹی کا آغاز ہونے سے قبل سائنٹفک سوسائٹی کا قیام کیا تھاجس کا مقصد لوگوں میں سائنسی رجحان پیدا کرنا تھا۔


                سیمینار کی آرگنائزنگ کمیٹی کے صدر اور شعبہ کے سربراہ پروفیسر بی پی سنگھ نے خطبہ ¿ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ شعبے نے نیوکلیائی فزکس کے میدان میں گرانقدر خدمات انجام دی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ شعبے کے سائنسداں ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف فنڈامنٹل ریسرچ ،بھابھا ایٹمی ریسرچ سنٹر، آئی یو اے سی، وی ای سی سی، یوجی سی-محکمہ ¿ ایٹمک اِنرجی اور آئی آئی ٹی سمیت بین الاقوامی سطح پر مختلف ممالک میں ممتاز سائنسدانوں کے ساتھ تحقیقی پروجیکٹوں پر کام کررہے ہیں۔


                سیمینار کے کنوینر پروفیسر ایثار احمد رضوی نے موضوع کا تعارف کرایا۔ ڈاکٹر شکیب احمد نے نظامت کے فرائض انجام دئے اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ کانفرنس میں ملک کے مختلف اداروں کے سائنسداں اور ماہرین شرکت کررہے ہیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی