-لکھنو
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عزتمآب جسٹس جناب گووند ماتھر نے کہاکہ عدالتوں پر جلد انصاف دلانے کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ اس ذمہ داری کے لیے ججوں کو حساس ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہ ے۔ اس کے لےے متاثرہ کو انصاف دینے کے ساتھ ہی حادثات وغیرہ کے معاملات میں متاثر ہ کنبوں کے اراکین کو وقت پر معقول معاوضہ مہیا کرایاجانا چاہیے۔ اس کے لےے کارگزار اداروں کو بھی حساس بنانے کی ضرورت ہے۔
چیف جسٹس کل مقامی جوڈیشل تربیت و ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میںایم اے سی ٹی کے افسران کے لےے منعقد موٹر حادثات دعوے معاملات پر ورکشاپ کا افتتاح کررہے تھے۔ انہوںنے کہاکہ ضلع عدالتوں میں 88ہزار معاملات زیر التوا ہے۔ جن میںسب سے بڑا بوجھ ضلع عدالت کانپور پر ہے۔ جہاں گاڑی حادثات کے 4567 مقدمات زیر التوا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ سڑک حادثات کے سبب بڑی تعداد میں اموات اور سنگین چوٹے ہوتی ہیں۔دستیاب اعدادو شمار کے لیے مطابق سال 2018میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ اموات اور تقریباً پانچ لاکھ سے زائد چوٹ کے معاملات درج ہوئے۔
چیف جسٹس نے بتایاکہ ان حادثات کا بڑا حصہ قومی شاہراہ پر ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اترپردیش میں 42 قومی شاہراہ ہیں ، جن کی طوالت 5599کلومیٹر ہے۔ انہوںنے کہاکہ ٹریفک نظام، ضابطہ، قانون کے بارے میں بیداری نہ ہونا نیزتیز رفتارسے گاڑی چلانا ان حادثات کی اہم وجوہات ہیں۔ ان حادثات میںجان و مال کے نقصان کے علاوہ قومی اثاثہ کو بھی نقصان پہنچاہے۔ لوگوں بہت احتیاط سے گاڑی چلانا چاہئے تاکہ وہ محفوظ رہیں اور حادثہ سے بچ سکیں۔
اس موقع پر جسٹس جناب منی شاور ناتھ بھنڈاری، جسٹس جناب دیویندر کمار اپادھیائے، جسٹس جناب یشونت شرما، جسٹس جناب رجنیش کمار، انسٹی ٹیویٹ کے صدر جسٹس محبوب علی، ڈائرکٹر محترمہ سروج یادو سمیت سینئر جج اورایم اے سی ٹی کے افسران موجود رہے۔