لبرل جمہوریتیں، نسلی جمہوریتوں میں تبدیل ہورہی ہیں: پروفیسر سریندر سنگھ جودھکا

 



اے ایم یو کے شعبہ ¿ سماجیات کے زیر اہتمام ’ہندوستان میں سول سوسائٹی ، تفویض اختیارات اور حکومت‘ موضوع پر قومی سیمینار کا آغاز


علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ ¿ سماجیات کے زیر اہتمام دو روز قومی سیمینار بعنوان ”ہندوستان میں سول سوسائٹی ، تفویض اختیارات اور حکومت“ کا پیر کو آغاز ہوا۔


                سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے پروفیسر سریندرسنگھ جودھکا ( سنٹر فار دی اسٹڈی آف سوشل سسٹمس، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی) نے کہاکہ ہم عالَم کاری کے ایسے دور میں داخل ہوگئے ہیں جب لبرل جمہوریتیں ، نسلی جمہوریتوں میں تبدیل ہوگئی ہیں اور سول سوسائٹی ایک اعتبار سے اپنی معنویت کھوتی جارہی ہے۔ انھوں نے کہاکہ تفویض اختیارات اب حکومتوں کے ایجنڈے کا حصہ نہیں رہ گیا ہے ، ہمیں مختلف سطحوں پر رونما ہونے والے ان حقائق کی روشنی میں سول سوسائٹی، نیشن اسٹیٹ اور تفویض اختیارات جیسی اصطلاحات اور اس کے مختلف پہلوو ¿ں کا تجزیہ کرنا چاہئے۔


                پروفیسر جودھکا نے ملک کی آزادی سے قبل نوآبادیاتی حکمرانوں کے ’ترقیاتی پروجیکٹ‘ کا تنقیدی جائزہ پیش کیا اور آزادی کے بعد منصوبہ بند ترقی اور سوشلزم پر مبنی اقتصادی ترقی کا تجزیہ کیا۔ انھوں نے کہاکہ 80 کی دہائی کے بعد جدید لبرل معاشی دور کا آغاز ہوا اور ہندوستان کی معاشی و سماجی ہیئت پوری طرح تبدیل ہوگئی۔ انھوں نے کہا ”اس دور میں حکومتی سرپرستی کا خاتمہ ہوا، ایک نیا بازار ابھرا اور کارپوریٹ سرمایہ کا رول بڑھ گیا جس کے نتیجے میں دیہی معیشت اور سماج کا ڈھانچہ بکھر گیا اور شہری مڈل کلاس کی توسیع ہوئی“۔ پروفیسر جودھکا نے کہاکہ ان نئے حقائق نے ہمارے سیاسی و حکومتی نظام میں بنیادی تبدیلیاں پیدا کی ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اب عالمی مملکت کے نظریے نے شہریت کے تصور کو تبدیل کردیا ہے، لوگوں پر نگرانی کی نئی نئی شکلیں جنم لے چکی ہیں اور اکثریت جارحانہ طریقے سے رد عمل کا اظہار کررہی ہے چنانچہ سماج کے کمزور طبقات اپنے حقوق سے محروم ہورہے ہیں۔


                اس سے قبل شعبہ ¿ سماجیات کے سربراہ اور سیمینار کے کنوینر پروفیسر عبدالوحید نے خطبہ ¿ استقبالیہ پیش کیا۔ انھوں نے سیمینار کے موضوع کا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ حکومت نے فلاحی اسکیموں سے ہاتھ کھینچ لئے ہیں چنانچہ اب سول سوسائٹی کا رول بڑھ گیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ یوجی سی کے ڈی آر ایس، دوئم پروگرام کے تحت منعقد ہونے والا یہ سیمینار اے ایم یو کی صدی تقریبات کے موقع پر علمی و ثقافتی پروگراموں کا ایک حصہ ہے۔


                پروفیسر نثار احمد خاں (کارگزار ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنس) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ غیرسرکاری تنظیموں کو ملنے والے فنڈ میں موجودہ وقت میں کئی وجوہات سے کمی آنے کے سبب غیرسرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی کے کام کاج پر منفی اثر پڑا ہے۔


                اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر نور محمد (سابق ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنس) نے کہاکہ اقتصادی نرم کاری، نج کاری اور عالَم کاری نے سول سوسائٹی کے رول میں اضافہ کیا ہے اور یہ سمینار موضوع کے مختلف پہلوو ¿ں کے علمی جائزے کا سنہرا موقع فراہم کرتا ہے۔ انھوں نے آزادی کے بعد ملک کے معاشی منظرنامے پر پالیسی اور پروگرام کی سطح پر آنے والی مختلف تبدیلیوں کا بھی ذکر کیا۔


                سیمینار کے معاون کنوینر پروفیسر محمد اکرم نے اظہار تشکر کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر ثمینہ نے انجام دئے۔ اس موقع پر سیمینار میں موصول ہونے والے تحقیقی مقالوں کی تلخیص پر مبنی کتاب اور ڈاکٹر رازدہ پروین کی ایک کتاب کا بھی اجراءعمل میں آیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی