جامعہ میں اساتذہ کی تعلیم پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد


5 مارچ 2020  صدی تقریبات کی مناسبت سے یونیورسٹی کے شعبتهای مطالعات فیکلٹی آف ایجوکیشن نے اساتذہ کی تعلیم 5 مارچ 2020 جامعہ میں اساتذہ کی تعلیم پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد جامعہ ملیہ اسلامیہ میں جاری صدی تقریبات کی مناسبت سے یونیورسٹی کے شعبتهای مطالعات فیکلٹی آف ایجوکیشن نے اساتذہ کی تعلیم اور تبدیل ہوتا منظر نامہ کے موضوع پر 4 اور 5 مارچ، 2020 کو دوروزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کیا ہے۔ اس کانفرنس میں 14 ممالک کے تقریبا180 شرکاء نے شرکت کی۔ افتتاحی اجلاس کے مہمان خصوصی، پدم شری پروفیسر ہے الیں راجپوت، سابق ڈائریکٹر، این سی ای آر ٹی اور سابق چیئر پرسن ، این سی ٹی ائی تھے، جنہوں نے اپنے خطاب میں اسا تذہ کو کردار سازی پر توجہ دلائی اور ایک استاد کے لیے اچھی آواز کے ساتھ اچھا نظر آنے کی ترغیب دی ۔ مہمان خصوصی شیک مہندرا فاونڈیشن کے سی او او ڈاکٹر چین کپور تھے۔ کلیدی خطبہ ڈاکٹر ایومینگ سیٹوڑی ، کالج آف ایجوکیشن ، اسکول آف ایجوکیشنل اسٹڈیز ، جنوبی افریقہ نے دیا جس میں انھوں نے اساتذہ کی تعلیم کے میدان میں در پیش چیلنجوں سے کیسے نمٹا جائے اس پر بات کی۔ پروفیسر نجم اختر ، وائس چانسلر، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے بھی کانفرنس میں شرکت کی اور شعبہ کی جانب سے بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کے لئے ان کی کوششوں کو سراہا۔ کانفرنس کے دوران پیش کیے جانے والے مقالوں کے مجموند کا بھی اجرا عمل میں آیا ، ساتھ ہی جامعه جزل آف ایجوکیشن کا 12 واں شمار بھی جاری کیا گیا، جو دو سالہ بین الاقوامی اشاعت فیکلٹی آف ایجوکیشن ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیراہتمام شائع ہوتا ہے۔ اجراء کے موقع پر وائس چانسلر پروفیسر نجم اختر ، پرو وائس چانسلر پروفیسر الیاس حسین ، ڈین فیکلٹی آف ایجوکیشن پروفیسر اعجاز سے اور دیگر شخصیات بھی موجود تھے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قیام کے 100 ویں سال میں داخل ہونے کی مناسبت سے پروفیسر محمد میاں ان کی تعلیمی خدمات کے اعتراف میں انتا تعلیمی ایوارڈ سے نوازا پروفیسر شد میان فیکلٹی آف ایجوکیشن کے ایک سابق بانی ممبر اور سابق وی سی ، مولا نا از اویشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد میں تعلیم کے حوالے سے انھوں نے کافی کام کے ہیں خود جامعہ کے شیعہ تعلیم کو ان کی سر پرستی میں عروج ملا ہے۔ کانفرنس میں پروفیسر پرانتی پانڈا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ایجویشنل پلاننگ اینڈ ایڈمنسٹریشن اور برٹش کونسل کی مشتر مهد بیپالی دھر راج بھی موجود تھے۔ 100 سے زیادہ مقالے موصول ہوئے جن میں سے 71 پر بزنیمیشن اور اشاعت کے لئے موزوں پائے گئے۔ کانفرنس میں 12 متوازی سیشنوں کے دوران پیش کیے جانے والے مقالے میں تعلیم تکنالوجی اور اس سے متعلق دیگر اہم موضوعات پر ماہرین نے بحث و مباحثہ کیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی