اترپردیش کے تین برس کی مدت ناقابل فراموش:ڈاکٹر دنیش شرما



-لکھنو :ئ
اترپردیش حکومت کے تین برس کی مدت کو ناقابل فراموش بتاتے ہوئے ریاست کے نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر دنیش شرما نے کہاکہ تین برسوں میں ترقی اور تبدیلی کی عبارت لکھی گئی ہے، اس نے اترپردیش کے بارے میں ملک اور دنیا کو نئی طرح سے سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ تین سال کی مدت قلیل ضرور ہے، پر تبدیلیاں ایسی ہوئی ہیں، جو کئی مدتوں تک لوگوں کی زندگیوں میں مثبت نتائج کو رونما کرتے رہیںگے۔
نائب وزیراعلیٰ نے کہاکہ آج اترپردیش مئی معنوں میں ملک کی دیگر ریاستوں کی رہنمائی میں قابل ذکر کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی کامیاب رہنمائی اور وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں اترپردیش میں ترقی اور عوامی فلاحی امور نے رفتار پکڑ لی ہے۔ اب پیچھے دیکھنے کا نہیں بلکہ آگے بڑھ کر خوابوں کو پورا کرنے کا وقت آگیا ہے۔ ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر عوامی زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کرانے کےلئے جنگی پیمانے پر کام کر رہی ہے۔ عوام کو گیس، مکان، اجابت گھر، بجلی، پانی جیسی تمام سہولیات فراہم کرائی گئی ہیں۔
ڈاکٹر شرما نے کہاکہ تعلیم کسی بھی ملک-ریاست کی ترقی میں بیک بون کا کردار ادا کرتی ہے۔ اس لئے ریاست کے تعلیمی نظام میں حکومت نے بنیادی تبدیلیاں کی ہیں۔ ریاست کے تباہ ہو چکے تعلیمی نظام کو پھر پٹری پر لانے کے کوشش اب رنگ لانے لگی ہے۔ تعلیمی نظام میں تبدیلی کےلئے چار فارمولوں: خوش دل اساتذہ، معیاری تعلیم، بے فکر طلبہ اور نقل سے پاک امتحان طے کر حکومت آگے بڑھی ہے۔ کورس میں تبدیلی سے لےکر تعلیم کو مہارت فروغ سے جوڑنے کی مہم سے ایسے نوجوان تیار ہو رہے ہیں، جو مستقبل میں قومی معمار کے طور پر اپنا اہم رول ادا کریں گے۔
نائب وزیراعلیٰ جناب شرما نے کہاکہ اعلا تعلیم کی تشہیر کے پختہ انتظامات کے ساتھ ہی تحقیقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ ریاستی حکومت کی منشاں اترپردیش کو ملک میں تعلیم کے اہم مرکز کے طور پر قائم کرنا ہے۔ریاست میں سرمایہ کاری کے نام سے بھاگنے والے سرمایہ کار اب اترپردیش کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں۔ یہ سرمایہ کاری نوجوانوں کی تقدیر بدلنے کا کام کرےگا۔ آج موبائل بنانے سے وابستہ 65فیصد کام اترپردیش ہو رہا ہے۔ محض تین سال میں 28پرائیویٹ یونیورسٹی، تین گورنمنٹ یونیوسٹی، مختلف شعبوں میں پانچ دیگر یونیورسٹی، گورنمنٹ اسکول، 49ڈگری کالج کی کارروائی ایک بڑی کامیابی ہے۔ فیس کنٹرول ایکٹ، تعلیمی خدمات ایجنسی، تعلیمی خدمات کمیشن، پرائیویٹ یونیورسٹی ایکٹ، اعلا تعلیم میں ایڈہاک اساتذہ کا ریگولیشن اہم قدم ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی