قانون فیکلٹی کے زیر اہتمام تحقیق کے طریق ہائے کار پر تین روزہ ورکشاپ کا آغاز

 



 


علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی قانون فیکلٹی کے زیر اہتمام تحقیق کے طریق ہائے کار پر بدھ کو تین روزہ ورکشاپ کا آغاز ہوا۔


                قانون فیکلٹی کے موٹ کورٹ ہال میں افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے شعبہ ¿ امراض خواتین کی سربراہ پروفیسر تمکین ربّانی نے طب اور قانون کے رشتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ گھریلو تشدد، جنسی تشدد اور مصنوعی زچگی ٹکنالوجی وغیرہ کے معاملے ڈاکٹروں کے سامنے آتے رہتے ہیں اور انھیں اس کی میڈیکو لیگل رپورٹ تیار کرنی ہوتی ہے جو عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں کافی اہم ہوتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ ریسرچ میتھڈولوجی ، طبی تعلیم و تحقیق کا بھی ایک حصہ ہے اور انڈرگریجویٹ سطح پر اس کی تدریس ہوتی ہے۔


                پروفیسر تمکین ربانی نے کہاکہ تحقیق اوریجنل ہونی چاہئے کیونکہ اس کا مقصدحقائق کی تلاش، نئے علم میں اضافہ کرنا اور انسانیت کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انھوں نے فیکلٹی کی لائبریری اور دیگر سہولیات کی ستائش کی۔


                تہذیب الاخلاق کے ایڈیٹر اور سنی دینیات کے سینئر استاد پروفیسر سعود عالم قاسمی نے کہاکہ عدالتوں کا دنیا میں اعلیٰ مقام ہے۔ انھوں نے کہاکہ کسی بھی شعبہ میں تحقیق کی بہت اہمیت ہوتی ہے اور سماج کی ترقی بھی اسی سے ہوتی ہے کیونکہ اعداد و شمار اور تحقیقی نتائج پالیسی سازی میں کام آتے ہیں۔


                ورکشاپ کے ڈائرکٹر اور قانون فیکلٹی کے ڈین پروفیسر شکیل صمدانی نے کہاکہ کسی بھی اعلیٰ تعلیمی ادارے کی شناخت وہاں ہونے والی اعلیٰ معیاری تحقیق سے قائم ہوتی ہے۔ انھوں نے کہاکہ اے ایم یو میں گزشتہ کئی برسوں سے تحقیق پر بہت توجہ دی جارہی ہے اور قانون فیکلٹی میں پہلی بار ایل ایل ایم اور پی ایچ ڈی طلبہ کی درخواست پر یہ ورکشاپ منعقد ہورہی ہے جس میں اترپردیش سمیت تین ریاستوں سے شرکاءحصہ لے رہے ہیں۔


                افتتاحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے منگلایتن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر کے وی ایس ایم کرشنا نے کہاکہ تحقیق بامقصد ہونی چاہئے۔ انھوں نے کہاکہ تحقیق سے برآمد ہونے والے نتائج انسانی بہبود کے لئے ہوتے ہیں ، چنانچہ تحقیق کرنے والوں کی ذمہ داری اور بھی بڑھ جاتی ہے۔


                کورس کوآرڈنیٹر پروفیسر ظفر محمود نعمانی نے ورکشاپ کا اجمالی خاکہ پیش کیا، جب کہ پروفیسر ظہیرالدین نے اظہار تشکر کیا۔ افتتاحی اجلاس کے بعد شعبہ ¿ سیاسیات کے پروفیسر محب الحق اور الیکٹریکل انجینئرنگ شعبہ کے ڈاکٹر محمد ریحان نے خطبہ دیا۔


                 افتتاحی اجلاس میں پروفیسر آئی اے خاں، پروفیسر حشمت علی خاں، پروفیسر بدر عالم، اسسٹنٹ کورس کوآرڈنیٹر ڈاکٹر تبسم چودھری، ڈاکٹر علی نواز زیدی، ڈاکٹر زیبا عظمت، لاءسوسائٹی کے سکریٹری عبداللہ صمدانی، موٹ کورٹ سکریٹری کاشف سلطان وغیرہ موجود تھے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی