ایک بار پھر "ہم ایک ہیں" کا مظاہرہ


*5 اپریل کو ایک بار پھر "ہم ایک ہیں" کا مظاہرہ*


 


محمدخالد


بھارت کے وزیراعظم نے عالمی کورونا وائرس کے تعلق سے آج تیسری بار قوم کو خطاب کیا ہے.
21 مارچ کے خطاب میں 22 مارچ کو پورے دیش میں جنتا کرفیو کے فیصلے کا اعلان کیا گیا تھا اور اس اعلان کی خاص بات یہ تھی کہ شام پانچ بجے پورے ملک میں گھنٹی بجا کر "ہم ایک ہیں" کا پیغام پوری دنیا کو دیا جائے. اس پر عمل تو ہوا تھا مگر کچھ موقع پرست، خود غرض لوگوں نے گھنٹی بجانے کو مخصوص مذہبی رنگ دینے کی کوشش کر ڈالی تھی جس کی وجہ سے مذہبی جذبات پیدا ہوئے تھے اور لوگ جنتا کرفیو کو بھول کر بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے تھے. ظاہر ہے کہ اس جذباتی حرکت کی وجہ سے لاک ڈاؤن اور جنتا کرفیو کا مقصد ہی فوت ہو گیا تھا.
آج وزیراعظم کے خطاب سے پہلے لوگ طرح طرح کے خیالات پیش کر رہے تھے مگر یہ بہت ہی خوشی کی بات ہے کہ وزیراعظم نے ملک کے سرپرست ہونے کا احساس کرایا اور ملک کی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لئے پچھلے اعلان کے برعکس محتاط طریقہ کار کا اعلان کیا کہ پورے ملک میں بیک وقت 9 بجے رات گھروں کی روشنی کو بند کیا جائے اور اپنے مکان کے باہری حصہ میں 9 منٹ تک روشنی کی جائے اور اس روشنی کرنے کے لئے کسی ایک طریقے کا پابند نہیں کیا گیا ہے بلکہ عوام پر چھوڑ دیا گیا ہے کہ وہ دیا، موم بتی یا پھر موبائل-فون کی فلیش لائٹ میں سے جس کا چاہیں، استعمال کریں.
یہ اعلان ظاہر کرتا ہے کہ محترم وزیراعظم صرف قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرانے کے خواہشمند ہیں لہٰذا عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ رات 9 بجے روشنی کرکے قومی یکجہتی کا ثبوت دیں اور دنیا کو اپنے متحد ہونے کا احساس کرائیں اور ثابت کریں کہ جب بھی ملک کے سامنے کوئی مسئلہ آئے گا تو پھر ہم سب صرف بھارتی ہیں. شکریہ.


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی