رمضان المبارک نیکیوں کاموسم بہار ہے : مولاناخالد رشید


لکھنو ¿۔ رمضان کا مبارک و مسعود مہینہ روحانی بارشوں اور نیکیوں کی فصل بہاراں ہے۔ خاتم الانبیاءرحمةللعالمین رسول اکرم کو اس عظیم ماہ مقدس کا انتظار ماہ رجب سے ہوجاتا تھا۔ آپ کے اشتیاق کااندازہ اس دعا سے ہوتاہے۔ (ترجمہ) ”اے خدا! ہمیں ماہ رجب اور شعبان میںبرکت عطا فرما اور ہمیں (خیر وعافیت سے) ماہ رمضان تک پہنچنا نصیب فرما۔ان خیالات کااظہار امام عیدگاہ لکھنو ¿ مولانا خالد رشید فرنگی محلی ناظم دارالعلوم فرنگی محل نے کیا۔
مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ روایتوں میں آتا ہے کہ ماہ شعبان کی آخری تاریخ کو رسول اکرم نے اپنے صحابہ کرامؓ سے ارشاد فرمایا! ”لوگو! تمہارے اوپر ایک ایسا مہینہ آرہا ہے جوبہت ہی مبارک اور بہت ہی عظیم الشان ہے۔ اس میں ایک رات ایسی ہے جو ہزار مہینوں سے بھی بہترہے۔
خدا تعالیٰ نے اس مہینے کے روزے فرض کیے ہیں اور اس کی راتوں میںنماز تراویح کو نفل قرار دیاہے۔جو شخص اس مہینے میں ایک نفل عبادت کرے گا یہ ایسا ہے جیسے غیر رمضان میںفرض ادا کیا اور جس نے ایک فرض ادا کیا وہ ایسا ہے جیسے غیر رمضان میںستر فرض اداکیے۔
یہ مہینہ صبرکا ہے اور صبر کابدلہ جنت ہے۔ یہ مہینہ لوگوںکے ساتھ ہم دردی اور غم خواری کرنے کا ہے۔ اس مہینے میںمومن کی روزی بڑھا دی جاتی ہے ۔ جو شخص کسی کو افطار کرا دے اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں اور وہ دوزخ سے آزاد ہوجائے گا اور اس کو اس روزہ دار کے برابر ثواب ملے گا اور روزہ دار کے ثواب میں اس کی وجہ سے کوئی کمی نہ ہوگی۔
صحابہ کرامؓ میںسے کسی نے سوال کیا یا رسول خدا! ہم میں سے ہرایک تو اس لائق نہیںہے کہ کسی کو افطار کرادے( ہم میںبہت سے غریب بھی ہیں) اس پر آپ نے ارشاد فرمایا : یہ ثواب تو خداوند قدوس ایک گھونٹ لسی پلانے یا ایک کھجور کھلانے یا ایک گھونٹ پانی پلانے پر بھی دے دیتاہے اور جس نے پیٹ بھرکھانا کھلا دیا اسے خدا تعالیٰ میرے حوض (کوثر) سے ایسا پانی پلائے گا کہ جنت میںداخل ہونے تک پھر کبھی اسے پیاس نہ لگے گی۔ اس مہینے کا پہلا حصہ رحمت ہے، درمیانی عشرہ مغفرت ہے اور آخری عشرہ دوزخ سے نجات کاہے۔ جو شخص اس مہینے میں اپنے غلاموں اور کام کرنے والوںپرکام ہلکا کردے خدا تعالیٰ اس کی مغفرت فرما دیتاہے اور اسے دوزخ سے آزاد کردیتا ہے۔
مولاناخالد رشید نے کہا کہ ما ہ رمضان قرآن کریم کامہینہ ہے۔ اس لیے ہر روزہ دار کو چاہیے اس ماہ مبارک میںزیادہ سے زیادہ قرآن کریم کی تلاوت کرے۔ دن میںروزہ رکھے اور رات کو پورے ماہ بیس رکعات تراویح پڑھے۔ تہجد، اشراق، چاشت، اوابین اور دیگر نفلیںپڑھیں۔
انہوں نے کہا کہ اس مقدس ماہ میںزکوٰة ،صدقہ او ر خیرات ادا کرنے کا خاص اہتمام کیا جائے۔ غریبوں، ضرورت مندوں، محتاجوں اور پریشان حال لوگوں کی خوب مدد کی جائے۔ اپنے آپ کو، اپنے بچوں اور گھر والوں کو گناہوں اور برائیوں سے اچھی طرح بچایا جائے۔


جدید تر اس سے پرانی