جامعہ کو اس وزارت نے دیاسینٹر فار ایکسی لینسی کا درجہ


قبائلی امور کی وزارت نے جامعہ کے مرکز برائے شمال مشرقی مطالعات و پالیسی تحقیق کو سینٹر فار ایکسی لینسی کا درجہ دیا


مرکز برائے شمال مشرقی مطالعات و پالیسی تحقیق (سی این ای ایس پی آر) ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کو قبائلی امور کی وزارت (ایم او ٹی اے) ، حکومت ہند (جی او آئی) نے سینٹر آف ایکسی لینس (سی او ای) کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ وزارت نے "سکم کے بھوٹیا قبیلے کی زندگی کو دستاویزی شکل دینے کے لیے پائلٹ اسٹڈی کے تحت سی این ای ایس پی آر کی خاطر 15 لاکھ روپے کی گرانٹ بھی منظور کی ہے۔


مرکز برائے شمال مشرقی مطالعات و پالیسی تحقیق، جامعہ ملیہ اسلامیہ نے قبائلی امور کی وزارت کے "سینٹر آف ایکسیلینس کے لیے مالی تعاون کے تحت" یہ درجہ حاصل کیا ہے.


سینٹر کی یہ حیثیت درج علاقوں پر محیط تحقیقی مطالعہ اور پروجیکٹ تجاویز کی بنیاد پر مرکز کو گرانٹ اور مالی تعاون کی سہولت فراہم کرے گی۔


سینٹر کے منصوبہ جات میں شیڈول ٹرائب ،ایس ٹی برادریوں کی ترقی کے لئے تحقیقی مطالعاتی جائزوں میں قبائلی ثقافتوں کی دستاویزات ، طے شدہ علاقوں میں خواتین کے حقوق ، متعدد قوانین و دفعات ، ہجرت ، نقل مکانی وغیرہ پر شیڈول قبائل میں شعور پیدا کرنا شامل ہیں۔


قبائلی ترقی اور تحقیق کے شعبوں میں منہمک سینٹر جو یہ اعزاز ملک میں قبائلی علوم اور تحقیق سے متعلق تحقیقی خلا کو پُر کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔


پروفیسر سیمی ملہوترا ، مرکز کے آنریری ڈائریکٹر نے کہا سینٹر کو یہ اعزاز جامعہ ملیہ اسلامیہ میں سی این ای ایس پی آر کی ادارہ جاتی وسائل نیز اس کی صلاحیتوں کو ترقی دینے ،ان میں روح پھونکنے اور قبائلی برادریوں کے بارے میں تحقیقی معیار کے ساتھ ساتھ نھیں بااختیار بناتے ہوئے ثقافتی تنوع کو برقرار رکھنے میں ممد و معاون ہوگی۔


یہ درجہ قبائلی ترقی کے لئے موزوں حکمت عملی وضع کرنے میں سی او ای ایس پی آر ، جامعہ ملیہ اسلامیہ کی کارکردگی کو بھی ایک نئی سمت دے گی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی