کیا کرونا وائرس کے خوف سے روزہ چھوڑنا درست ہے؟

 



 لکھنو ¿۔ رمضان ہیلپ لائن ملک میں اپنی نوعیت کی منفرد ہیلپ لائن ہے۔واضح رہے کہ اسلامک سنٹر آف انڈیا کے تحت دارالعلوم نظامیہ فرنگی محل میں روزہ داروں کی دینی اور شرعی رہ نمائی کے لیے۲۰۰۲ئ میں قبل رمضان ہیلپ لائن قائم کی گئی تھی ۔ جس کی مقبولیت میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔اس ہیلپ لائن سے لوگ فون اور ای میل کے ذریعہ روزہ، نماز ، زکوٰة اوردیگر مسائل سے متعلق سوالات ملک اور بیرون ملک سے بھی کرتے ہیں۔ جن کے جوابات مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی سربراہی میں علمائے کرام کا ایک پینل دیتا ہے۔لوگ اپنے سوالات ان نمبروں 9415023970 9335929670, 9415102947, 7007705774, 9140427677 اور ای میل : ramzanhelpline2005@gmail.com نیز وےب سائٹ: www.farangimahal.in پر پوچھ سکتے ہیں۔
سوال:  کیا صرف کرونا وائرس کے خوف سے روزہ چھوڑنا درست ہے؟
جواب:  صرف کرونا وائر س کے خوف سے روزہ چھوڑنا درست نہیں ہے۔
سوال: جس شخص نے عشاءکی نماز نہیں پڑھی ہے اگر وہ تراویح میں شامل ہوجائے توکیا اس کی تراویح درست ہوگی؟ 
جواب: اس کی تراویح درست نہیںہوگی ۔ پہلے عشاءکی فرض نماز پڑھے اور تراویح کی چھٹی ہوئی رکعتیں بعد میںپوری کرے۔
سوال:  کیا عورتوں کے لیے بھی تراویح کی نماز جماعت کے ساتھ ہے؟
جواب:  عورتوں کے لیے تراویح کی نماز بغیر جماعت کے مسنون ہے ۔
سوال:  کیا سحری کھانے کے بعد تہجد کی نماز پرھی جاسکتی ہے؟ 
جواب: صبح صادق سے قبل تہجد پڑھی جاسکتی ہے۔
سوال: کسی شخص کے پاس زمین کا ایک پلاٹ ہے، اس پلاٹ پر اپنے رہنے کے لیے مکان بنوانے کا خیال ہے ، توکیا اس زمین پر بھی زکوٰة ہے؟ 
جواب: جوزمین رہائشی مکان کے لیے خریدی گئی ہو،اس پر زکوٰة نہیں۔


جدید تر اس سے پرانی