ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں  جامعہ کی لمبی چھلانگ 


 

ماسکو میں قائم راؤنڈ یونیورسٹی رینکنگ ( آر یو آر ) 2020 کے ذریعہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کو دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کی درجہ بندی میں  538  مقام  پر رکھا گیا ہے۔گذشتہ سالوں کے مقابلے جامعہ کی یہ لمبی چھلانگ ہے جس نے پچھلے سال کی شماریات  631 کے مقابلہ کافی بہتری لائی ہے ، جامعہ کو یہ درجہ دنیا بھر کی تقریبا 1100 میں جانچ پڑتال کے بعد دیا گیا ہے ۔ 

 

 ہندوستان کی سطح پر یونیورسٹی کو 10 ویں پوزیشن پر رکھا گیا ہے جو پچھلے سال 11 سےاوپر ہے۔یونیورسٹی سرگرمیوں کے 4 اہم شعبوں میں سے جامعہ ملیہ اسلامیہ  کو درس و تدریس میں زیادہ نمبر ملا ۔یونیورسٹی کو درس ، تحقیق ، بین الاقوامی تنوع اور مالی استحکام میں بالترتیب 186 ، 684 ، 794 اور 677 پوزیشن  ملی  ہے۔

 

 جامعہ ملیہ اسلامیہ کی  اس پیش رفت اور کامیابی پریونیورسٹی کی وائس چانسلر  پروفیسر نجمہ اختر نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئےاس کا سہرا  تدریسی عملہ کو دیا اور کہا کہ یہ  ہمارے اساتذہ کی  کوشش ، تحقیق اور تعلیمی کاموں میں ان کی انتھک جدو جہد سے ہی ممکن ہو سکا ہے انھوں نے کہا اساتذہ کسی بھی تعلیمی ادارے  میں  ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہوتے ہیں۔ ان کے تعاون کے بغیر کوئی بھی تعلیمی ادارہ نہیں چل سکتا ، آج سب کے سب مبارکباد کے مستحق ہیں ، مستقبل میں ان سے مزید محنت کی توقع ہے تاکہ یونیورسٹی مزید ترقی کرے او ر نام روشن ہو ۔ 

 

 آر یو آر ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2010 سے لے کر اب تک دنیا بھر کی اعلی تعلیم کے اداروں کا جائزہ لے رہی ہے۔ 10 سالوں میں ، 85 ممالک کی 1100 دنیا کی معروف یونیورسٹیوں نے آر یو آر درجہ بندی میں حصہ لیا۔ آر یو آر اپنے  درجہ بندی  میں یونیورسٹیوں کی 20 اہم کارکردگی کا جائزہ لیتی ہے جس میں چار اہم شعبوں تدریس ، تحقیق ، عالم کاری اور مالی استحکام کا جائزہ لیا جاتا ہے ۔

 

 آر یو آر درجہ بندی عالمی سطح پر اعلی تعلیم سے متعلقہ معلومات فراہم کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے ، جس میں طلباء ، تعلیمی برادری ، یونیورسٹی مینجمنٹ ، پالیسی سازی وغیرہ کا جائزہ لیا جاتا ہے ۔

 

 آر یو آر نے کووڈ -19 کے درمیان رینکنگ جاری کرتے ہوئے کہا : ہم سبھی عالمی وبائی مرض سے جو جھ رہے ہیں اور پوری دنیا میں ایک بحران کی سی صورت ہے ۔ اگرچہ پوری دنیا کی یونیورسٹیاں آن لائن کام کر رہی ہیں ، ایسے میں ہمیں یقین ہے کہ اس مشترکہ چیلنج سےسبھی کو تعلیمی شعبے کو اور بھی زیادہ مربوط اور منظم کرنے میں مدد ملے گی۔

جدید تر اس سے پرانی