شعبہ تعلیم کی جانب سے ریسرچ کے مختلف موضوعات پر آن لائن لیکچر سیریز کا انعقاد


علی گڑھ، : علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ تعلیم کی جانب سے ریسرچ کے مختلف موضوعات پر ریسرچ اسکالروں اور اساتذہ کے لئے پانچ روزہ آن لائن خطبات سیریز کا انعقاد کیا گیا۔ 
 پہلا لیکچر پروفیسر احرار حسین (ڈائرکٹر، سنٹر فار ڈسٹینس ایجوکیشن، جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی) نے ریسرچ میں آئی سی ٹی کے وسائل کے استعمال کے موضوع پر دیا۔ انھوں نے ریسرچ میں استعمال ہونے والے وسائل مثلاً مینڈلی، ڈیپ ڈائیو، گوگل اسکالر، کولوِز وغیرہ پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور علمی سرقہ کی شناخت کے لئے استعمال ہونے والے سافٹ ویئر گرامرلی اور ٹرنی ٹِن کے بارے میں بھی بتایا۔ 
 اس سے قبل شعبہ ¿ تعلیم کی سربراہ پروفیسر نسرین نے خطبات سیریز پر اجمالاً روشنی ڈالی اور مہمان مقررین کا تعارف کرایا۔ 
 پروفیسر احرار حسین نے ایک دیگر خطبہ میں ریسرچ میں استعمال ہونے والے نئے طریقے ’ویزول میتھڈ‘ کا ذکر کرتے ہوئے اس کا تعارف کرایا اور اس کے مختلف پہلوو ¿ں پر گفتگو کی۔ 
 شعبہ ¿ تعلیم، الہ آباد یونیورسٹی کی ڈاکٹر آکانشا سنگھ نے فینومینولوجیکل ریسرچ پر گفتگو کرتے ہوئے اس کے مختلف مرحلوں کے بارے میں مثالوں سے سمجھایا۔ ایک دیگر خطبہ میں انھوں نے اِتھنوگرافک ریسرچ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے سوشل سائنس میں اس کی تاریخ اور اس طریقہ ¿ تحقیق میں آنے والی تبدیلیوں کا ذکر کیا۔ 
 گڑھوال یونیورسٹی کی پروفیسر سیما دھون نے کیس اسٹڈی پر خطاب کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ طریقہ ¿ تحقیق بہت منفرد ہے جس میں لوگوں کے اصل تجربے کو سمجھا جاتا ہے اور اسے معروضی انداز میں ریکارڈ کیا جاتا ہے۔ انھوں نے کیس اسٹڈی کے مراحل، اس کی قسموں اور اس کے مقاصد پر بھی گفتگو کی۔ اس لیکچر میں اے ایم یو کے ساتھ ہی گڑھوال یونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر بھی شامل ہوئے۔ 
 آخر میں پروفیسر نسرین نے سبھی ماہرین اور شرکاءکا شکریہ ادا کیا۔ 


جدید تر اس سے پرانی