کورونا کے مریضوں ، کورنٹائن سینٹروں میں مقیم افراد اور قیدیوں کے لئے سحر و افطار کا نظم کیا جائے 

 



آل انڈیا علماء بوڑد کا مطالبہ


ورنگ آباد ( نامہ نگار ) عبادتوں، رحمتوں ، بخششوں اور برکتوں کے مہینہ رمضان المبارک کی مسلمانوں کے لئے بہت افضلیت اور اہمیت ہے۔ رمضان میں روزے رکھنا فرض ہے اور عبادتوں کا ثواب ستر گنا بڑھادیا جاتا ہے نیز سحری ، افطار ، تراویح ، ذکر ، تسبیح ، نماز ، درود و سلام ، زکوة ، خیرات ، صدقات اورعبادت شب قدر کو بھی خصوصی اہمیت ہے۔ اس لئے ہر مسلمان کی خواہش اس ماہ مبارک میں زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرنے اور اللہ کے نیک و مقرب بندوں میں شمار کئے جانے کی ہوتی ہے۔ لیکن امسال کورونا کی وباءکی وجہ سے ملک بھر میں لاک ڈاﺅن ہے اور ریاست مہاراشٹر کو بھی مریضوں کی تعداد کے لحاظ سے حساس قرار دیا گیاہے۔ اس کے باوجود ہر مسلمان کا کسی شرعی عذر کے علاوہ روزہ رکھنا فرض ہے۔ لہذا اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں ، کورنٹائن سینٹروں میں رکھے گئے متاثرہ افراد اور جیلوں میں زیر حراست قیدیوں کے لئے حکومت و انتظامیہ کی جانب سے سحری و افطار کا خصوصی طور پر نظم کیا جائے ۔ تاکہ وہ بھی رمضان کی رحمتوں اور بخششوں سے محروم نہ رہیں ۔ اس طرح کا مطالبہ آل انڈیا علماءبورڈ کے قومی نائب صدر اور ریاستی سپریم باڈی چیئرمین نایاب انصاری نے ای میل کے ذریعے روانہ کئے گئے مکتوب میں ریاستی وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے ، نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار، وزیر داخلہ انیل دیشمکھ اور وزیر اقلیتی امور نواب ملک سے کیا ہے۔ انھوں نے مکتوب میں مزید صراحت کی ہے کہ عام دنوں میں جس طرح سے مریضوں اور قیدیوں کے لئے دو وقت طعام کا نظم کیا جاتا ہے ۔اسی طرح سے صرف وقت کی تبدیلی کے ساتھ سحری و افطار کا انتظام باآسانی کیاجاسکتا ہے اور اس کام میں رجسٹرڈ رضاکار اداروں ، این جی او اور فلاحی تنظیموں سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی