روزہ انسانیت کا درس دیتا ہے

 


 



 رمضان کا مہینہ تمام مہینو ں سے بہتر ہے۔ اس مہینے میں مسلمان روزہ رکھتے ہیں۔ روزہ اسلام کا بنیادی ستون ہے۔ اس کے بے شمار فائدے ہیں۔ روزہ اصل میں انسان کو انسان بناتا ہے۔ روزے کے ذریعے سے سماج میں بھائی چارہ ، اخوت ومحبت کی فضا قائم ہوتی ہے۔ لوگوں کے اندر ہم دردی و غم گساری پیدا ہوتا ہے۔ دولت مندوں کو روزے میں جب بھوک اور پیاس کا احساس ہوتا ہے تب انہیں سمجھ میں آتا ہے کہ غریبی کیا چیز ہے؟ اور بھوک اور پیاس کی تکلیف کیسی ہوتی ہے؟ اس لیے وہ غریبوں اور فقیروں کے ساتھ ہمدردی کرتے ہیں اور ننگوں کو کپڑا پہناتے ہیں۔ ہمارے پیارے نبی محمد صلی اﷲ علیہ وسلم رمضان میں زیادہ سے زیادہ صدقہ اور خیرات کرتے تھے۔ ساتھ ہی لوگوں کو بھی اﷲ کے راستے میں خرچ کرنے کی تلقین فرماتے تھے۔
اس مہینے کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس میں لوگوں کو اپنے نفس اور خواہش پر قابو رکھنے کا سبق ملتا ہے۔سچائی یہ ہے کہ اگر انسان اپنی خواہش پر قابو رکھنا سیکھ جائے تو بہت سی خرابیوں سے بچ سکتا ہے کیوں کہ بہت سی خرابیاں صرف خواہشوں پر قابو نہ رکھنے کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر مار پیٹ، لڑائی جھگڑا، گالی گلوج اسی لیے ہمارے پیارے نبی کا فرمان ہے کہ اگر تم سے روزے کی حالت میں کوئی جھگڑا کرے تو تم اس سے کہہ دو کی میں روزے سے ہوں۔
غور کرنے کی بات ہے کہ روزہ ہمیں قدم قدم پربرائی و نفسیات کی پیروی سے رکنے کا سبق سکھاتا ہے۔ مثال کے طور پر ہمیں بھوک لگی ہوئی لیکن کھانا نہیں کھا نا ہے بلکہ بھوک پر قابو رکھنا ہے، پیاس لگی ہوئی مگر پانی نہیں پینا ہے۔ اس سے ہمیں یہ پیغام ملتا ہے کہ ہم کو اپنی خواہشوں پر قابو رکھنا چاہیے اور ان کو اﷲ کے حکم کے مطابق استعمال کرنا چاہیے۔ ایک مہینے تک جب انسان ان چیزوں سے رکنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ قابل ہوجاتا ہے کہ اپنی غلط خواہشوں پر قابو رکھ سکے۔ جس کی وجہ سے سماج میں محبت اور بھائی چارہ کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی