وزیر اعلیٰ نے گرام روزگار سیوکوں کا بقایہ 225.39کروڑ روپئے  کی آن لائن ادائیگی کی

 


 



وزیر اعلیٰ نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے گرام روزگارسیوکوں سے بات چیت کی
لکھنؤ
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے آج یہاں اپنی سرکاری رہائش گاہ پر گرام روزگار سیوکوں کے بقایہ جات 225.39کروڑ روپئے کی بٹن دباکر آن لائن ادائیگی کی ۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے ویڈیوکانفرنسنگ کے ذریعے مختلف اضلاع کے گرام روزگار سیوکوں سے بات چیت کر منریگا کاموں سے متعلق معلومات حاصل کی۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ فنڈز کا بندوبست نہ ہونے کی وجہ سے گرام روزگار سیوکوں کی ادائیگی التوا میں پڑی تھی۔ریاستی حکومت نے فنڈز کا بندوبست کر ادائیگی یقینی بنائی ہے۔اس رقم سے 35818گرام روزگارسیوک مستفید ہوئے ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے التوامیں پڑے اعزازیہ کی ادائیگی کیلئے گرام روزگارسیوکوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گرام روزگار سیوک اعلیٰ افسران کی ہدایت میں زیادہ سے زیادہ کارکنوں کو روزگار فراہم کرنے کے لئے سنجیدگی سے کام کریں ۔گرام روزگار سیوکوں کی جانب سے موبائل مانیٹرگ سسٹم(ایم ایم ایس)ایپ کا استعمال کرتے ہوئے منریگا کارکنوں کی موجودگی درج کی جائے۔اس سے منریگا کاموں کو منظم اور ادائیگی وغیرہ کی کارروائی موثر طریقے سے انجام دی جا سکے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کووڈ 19وبا کی وجہ سے دیگر ریاستوں سے کثیر تعداد میں مزدور واپس آ گئے ہیں۔اس کے پیش نظر، ریاست میں بڑے پیمانے پر روزگار کی ضرورت ہے۔ریاست میں روزگار کے لامحدود مواقع موجود ہیں۔ان مواقع کو تلاش کیے جانے کی ضرورت ہے۔ریاستی حکومت نے روزگار کے لیے پالیسیاں بنائی ہیں اور روڈ میپ تیار کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں کثیر تعداد میں نہایت چھوٹی، چھوٹی اورمتوسط درجے کی صنعتی یونٹیں ہیں۔ ان یونٹوں اور منریگا کے ذریعے کثیر تعداد میں روزگار پیدا کیا جا سکتا ہے۔فی الحال مہاتما گاندھی نریگا اسکیم میں روزانہ تقریبا 20لاکھ روزگار دیئے جا رہے ہیں۔اسے بڑھا کر روزانہ 50لاکھ کئے جانے کی ضرورت ہے۔اس سے دیہی معیشت میںکثیر تعداد میں فنڈز کی فراہمی ہو گی، جس سے ریاستی معیشت کو رفتار ملے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پھولوں سے دھوپ اورعطر وغیرہ بنایا جا سکتا ہے۔بیسک تعلیم میں 1.80کروڑ طلباء زیر تعلیم ہیں، جنہیں اسکول ڈریس، سویٹر وغیرہ فراہم کرایاجاتا ہے۔انہوں نے افسران کو دیہی اور شہری گزر بسر مشن کو موثر طریقے سے کام کئے جانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ مشن سے منسلک خواتین رضاکار گروپوں کی اراکین کو تربیت دے کر ان کاموں سے جوڑا جائے۔انہوں نے زرعی سائنس مراکز کے ذریعے کسانوں کے زراعت کے تنوع کیلئے تربیت پر بھی زور دیا۔انہوں نے لوگوں کی زندگی میں وسیع تبدیلی لانے والے تخلیقی پروگراموں کو شروع کرنے کی ہدایت بھی دی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست میں آنے والے مہاجر مزدوروں اور کارکنوں کو روزگار دلانے کے لئے کام کر رہی ہے۔ان کارکنوں اور مزدوروں کو مفت اناج دستیاب کرایا گیا ہے۔بے سہارا لوگوں کو مفت اناج کے ساتھ ساتھ گزر بسر بھتہ بھی دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے لاک ڈاؤن اور سوشل ڈسٹنسنگ کے قوانین کے ساتھ عمل کرتے ہوئے اقتصادی سرگرمیوں کو بڑھایا جائے۔
واضح رہے کہ مہاتما گاندھی نریگا اسکیم سے گرام پنچایت سطح پر گرام روزگارسیوکوں کے عہدے پر معاہدے کی بنیاد پر تعیناتی کی گئی ہے۔گرام روزگار سیوکوں کی جانب سے جاب کارڈکی تقسیم، درخواست کام مختص، گرام سبھا کے اجلاسوں اور سماجی آڈٹ میں مدد، ماسٹر رول میں ورکرز کی موجودگی درج کرنا اور کارکنوں کے جاب کارڈکے باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کئے جانے کا کام کیا جاتا ہے۔فی الحال ریاست میں کل 35818گرام روزگارسیوک ہیں۔
پروگرام کووزیر دیہی ترقیات جناب راجندر پرتاپ سنگھ عرف موتی سنگھ ، پرنسپل سکریٹری دیہی ترقیات اور پنچایتی راج جناب منوج کمار سنگھ نے بھی خطاب کیا۔وزیر اعلی کو وزیر دیہی ترقیات نے دیہی ترقیات کے سیکشن کی جانب سے کووڈ کیئر فنڈ کیلئے 03کروڑ 70لاکھ روپے کی رقم کا چیک بھی تفویض کیا۔
اس موقع پروزیرمملکت برائے دیہی ترقیات جناب آنند سوروپ شکلا، چیف سکریٹری جناب آرکے تیواری، زرعی پیداوار کمشنرجناب آلوک سنہا، ایڈیشنل چیف سکریٹری اطلاعات و داخلہ مسٹر اونیش کمار اوستھی، چیف سکریٹری وزیر اعلیٰ جناب ایس پی گوئل اور جناب سنجے پرساد، انفارمیشن ڈائریکٹر جناب ششر، اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی چیف جنرل مینجر محترمہ سلونی نارائن سمیت سینئر افسران موجود تھے۔


جدید تر اس سے پرانی