کورونا وائرس کی جانچ کی صلاحیت بڑھانے کے لئے اے ایم یو نے ایک اور جانچ مشین خریدی

 



علی گڑھ: کورونا وائرس (کووِڈ-19) کی وبا پر مو ¿ثر طریقہ سے قابو پانے کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج(جے این ایم سی) نے تیس لاکھ روپئے کی لاگت سے ایک ریئل ٹائم آر ٹی-پی سی آر تھرمو فِشر مشین خریدی ہے۔ اس مشین کے نصب ہونے کے بعد میڈیکل کالج میں کورونا وائرس کی جانچ میں خاطر خواہ تیزی آئے گی اور زیادہ جانچیں ہوسکیں گی۔ 
 اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے آج جے این ایم سی کے پرنسپل اور چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر شاہد علی صدیقی اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر حارث ایم خاں کی موجودگی میں اس مشین کا افتتاح کیا۔ پروفیسر منصور نے اس موقع پر کہا کہ نئی مشین آنے سے کورونا وائرس کے خلاف ہماری لڑائی کو تقویت ملے گی کیونکہ اس وائرس کے پھیلاو ¿ کو روکنے میں جانچ کا اہم رول ہے۔ 
 پروفیسر شاہد علی صدیقی نے کہاکہ ’کوانٹ اسٹوڈیو 5 پی سی آر مشین سے کم وقت میں وائرس کی شناخت ہوسکے گی‘۔ 
 پروفیسر طارق منصور نے بتایاکہ اب اے ایم یو کے جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں تین ٹسٹنگ مشینیں ہوگئی ہیں اور صلاحیت کو مزید بڑھانے کے لئے یونیورسٹی ایک آٹومیٹیڈ آر این اے ایکسٹریکٹ مشین خرید رہی ہے۔ 
 جے این میڈیکل کالج فی الحال لیول- 2 کووِڈ اسپتال ہے اور اسے لیول تھری کووِڈ اسپتال میں تبدیل کرنے کے لئے اے ایم یو سنجیدہ کوششیں کررہی ہے۔ پروفیسر شاہد علی صدیقی کے مطابق جے این میڈیکل کالج اس کے لئے درکار تقریباً سبھی مطلوبہ تقاضے پورا کرتا ہے کیونکہ یہاں پر ایک علاحدہ کووِڈ آپریشن تھیئٹر، کووِڈ لیبر روم، 100 بیڈ اور 10وینٹی لیٹر موجود ہیں اور اب یونیورسٹی ایک علاحدہ ڈائلیسس مشین بھی خرید رہی ہے۔ 
 اسی اثناءنوڈل افسر اور جے این ایم سی کے شعبہ ¿ مائیکروبایولوجی کے چیئرمین پروفیسر حارث ایم خاں نے بتایا کہ جے این ایم سی میں علی گڑھ، متھرا، نوئیڈا، کاس گنج، ہاتھرس، بلند شہر، آگرہ، رامپور اور ایٹہ سے موصول ہونے والے کورونا وائرس کے 7920نمونوں کی اب تک جانچ ہوچکی ہے جس میں 195 نمونوں کو مثبت پایا گیا ہے۔ 
 قابل ذکر ہے کہ جواہر لعل نہر ومیڈیکل کالج میں کووِڈ-19 کے 6 مریض گزشتہ چار دنوں میں صحت یاب ہوکر ڈسچارج ہوچکے ہیں۔
 پروفیسر شاہد علی صدیقی نے بتایا کہ چار ہفتہ قبل یہاں کووِڈ-19 کے مریضوں کے لئے ایک خصوصی وارڈ فعّال کیا گیا تھا۔ اب تک آٹھ مریض کووِڈ منفی پائے جانے کے بعد ڈسچارج کئے جاچکے ہیں اور اب یہاں سات مریض زیر علاج ہیں۔ 
 کووِڈ وارڈ میں بارہ ڈاکٹروں، بارہ نرسوں، آٹھ اٹینڈنٹ اور آٹھ صفائی ملازمین پر مشتمل چار ٹیمیں پی پی ای کِٹوں سے لیس ہوکر چوبیس گھنٹے مستعدی سے کام کررہی ہیں ۔
 میڈیکل کالج نے ٹیلی میڈیسن ٹکنالوجی سے لیس ایک مرکزی کنٹرول روم بنایا ہے تاکہ کووِڈ وارڈ میں کنسلٹنٹ، ریزیڈنٹ ڈاکٹروں اور نرسنگ عملے کے ساتھ آسانی سے رابطہ قائم رکھ سکیں ۔ اس کے علاوہ میڈیکل کالج نے متعدد کمیٹیاں قائم کی ہیں جو چوبیس گھنٹے کام کرتی ہیں تاکہ مریضوں کی نگہداشت بہتر طریقہ سے ہوسکے۔ کوِوڈ کا علاج کرنے والی ٹیم کی قیادت پروفیسر شاہد علی صدیقی کررہے ہیں ، جس میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ پروفیسر حارث ایم خاں، پروفیسر افضال انیس، ڈاکٹر حسینی حیدر مہدی، ڈاکٹر عبید احمد صدیقی، ڈاکٹر فاطمہ خاں ،ڈاکٹر اصفیہ سلطان، ڈاکٹر ایس ایم کامل اشرف، ڈاکٹر شاد عبقری، ڈاکٹر عبدالوارث اور ڈاکٹر ضیاءصدیقی شامل ہیں ۔ ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر عبدالوارث کے مطابق بخار کی کلینک میں روزانہ 35سے 40 مریضوں کا علاج ہورہا ہے ۔ 


جدید تر اس سے پرانی