شماریات کے موضوع پر اے ایم یو سمیت چنندہ ہندوستانی مفکرین کے اقوال کے مجموعے کا یو ٹیوب پر اجرائ


علی گڑھ: شماریا ت کے موضوع پر ہندوستانی اسکالروں کے اہم اقوال کو عام لوگوں کے استفادے کے لئے پہلی بار یکجا کرکے پیش کیا گیا ہے۔ ”ہندوستانی اسکالر یہ کہتے ہیں“ (So say Indian Scholars) کے عنوان والے اس پروجیکٹ میں 100 ہندوستانی اسکالروں کے اقوال شامل کئے گئے ہیں، جسے یو ٹیوب پر دستیاب کرایا گیا ہے۔ 
 اس پروجیکٹ کے نامور اسکالروں میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اسکالرس بھی شامل ہیں، جن میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور، پروفیسر قاضی مظہر علی، پروفیسر عقیل احمد، پروفیسر یوسف الزماں خاں، پروفیسر اطہر علی خاں، ڈاکٹر عرفان علی اور اے ایم یو سے فارغ التحصیل مسٹر ظہیر احمد شامل ہیں۔ 
 اس پروجیکٹ کا افتتاح گوگل میٹ کے توسط سے اِنفلب نیٹ کے ڈائرکٹر پروفیسر جے پی سنگھ جوریل اور ڈپٹی ڈائرکٹر جنرل (آئی سی اے آر) ڈاکٹر آر سی اگروال نے کیا۔ بابائے قوم مہاتما گاندھی کا بھی قول اس میں شامل ہے۔ پروفیسر جوریل نے اس موقع پر کہاکہ اس پروجیکٹ کے تحت اسکالروں کو ہر موضوع پر ہندوستانی اساطین کے اقوال کو جمع کرنا چاہئے۔ 
 پروفیسر قاضی مظہر علی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ہم عام طور پر کسی بھی موضوع پر غیرملکی ماہرین کے اقوال ڈھونڈتے ہیں یا ان کا حوالہ دیتے ہیں۔ مگر کیا ہندوستانی اسکالروں کے اقوال قابل توجہ نہیں ہے؟ اسی تشنگی کو دور کرنے کے لئے مذکورہ پروجیکٹ شروع کیا گیا اور پہلے مرحلے میں شماریات کے موضوع پر ہندوستانی مفکرین کے اقوال جمع کئے گئے ہیں۔ اس کی ذمہ داری پروفیسر روی کے مہاجن اور پروفیسر کلپنا مہاجن (پنجاب یونیورسٹی) کو تفویض کی گئی جو معیاری ڈاکیومنٹری تیار کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں۔ انھوں نے پروفیسر قاضی ایم افضال (اے ایم یو)، پروفیسر راہل گپتا (جموں یونیورسٹی) اور پروفیسر منوج سکسینہ (ہماچل پردیش سنٹرل یونیورسٹی) کے تعاون سے 100ہندوستانی مفکرین کے مستند اقوال جمع کئے اور پہلا مجموعہ یوٹیوب پر پیش کردیا گیا ہے۔ اسے ای-بُک کی شکل میں بھی جلد جاری کیا جائے گا۔ اس مجموعے میں پروفیسر انل گور اور پروفیسر جے وی دیش پانڈے سمیت چند سابق و موجودہ وائس چانسلرس، انجینئر، معالجین، آرکی ٹیکٹ، یوگا ٹیچرس وغیرہ کے اقوال شامل ہیں۔ 


جدید تر اس سے پرانی