کیا بیوہ عورت پر فطرہ واجب ہے؟ 


لکھنو ¿،۸مئی۔ رمضان ہیلپ لائن ملک میں اپنی نوعیت کی منفرد ہیلپ لائن ہے۔واضح رہے کہ اسلامک سنٹر آف انڈیا کے تحت دارالعلوم نظامیہ فرنگی محل میں روزہ داروں کی دینی اور شرعی رہ نمائی کے لیے۲۰۰۲ئ میں قبل رمضان ہیلپ لائن قائم کی گئی تھی ۔ جس کی مقبولیت میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔اس ہیلپ لائن سے لوگ فون اور ای میل کے ذریعہ روزہ، نماز ، زکوٰة اوردیگر مسائل سے متعلق سوالات ملک اور بیرون ملک سے بھی کرتے ہیں۔ جن کے جوابات مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی سربراہی میں علمائے کرام کا ایک پینل دیتا ہے۔لوگ اپنے سوالات ان نمبروں 9415023970 9335929670, 9415102947, 7007705774, 9140427677 اور ای میل : ramzanhelpline2005@gmail.com نیز وےب سائٹ: www.farangimahal.in پر پوچھ سکتے ہیں۔
 سوال : کیا بیوہ عورت پر فطرہ واجب ہے؟ 
 جواب : اگر بیوہ صاحب نصاب ہے تو اس کو فطرہ دینا لازم ہے۔
 سوال : کیا زکوة کی رقم اپنی پھوپھی اور خالہ کو دے سکتے ہیں؟ 
 جواب : اگر وہ مستحق ہوں تودے سکتے ہیں۔
 سوال : کیا ایسی مسجد میں اعتکاف کیا جاسکتا ہے ، جہاں جمعہ کی نماز نہیںہوتی ہے؟
 جواب : جی ہاں! کیا جاسکتا ہے۔ لیکن جامع مسجد میں اعتکاف کرنا بہتر ہے۔
 سوال : کیا گھر کی ملازمہ کو زکوٰة کی رقم دی جاسکتی ہے؟ 
 جواب : گھر کی ملازمہ اگر مستحق ہو تو زکوٰة دی جاسکتی ہے۔
 سوال : غیر رمضان میںوتر کی نماز باجماعت پڑھنا کیسا ہے؟
 جواب : وتر کی نماز غیر رمضان میں جماعت کے ساتھ پڑھنا درست نہیں ہے۔


جدید تر اس سے پرانی