عید الفطر مبارک

 


 


 

 

 

اس سال عید سعید آنے سے قبل عید الفطر کے تعلق سے اپیلوں کا ایک سلسلہ جاری ہے اور ہر اپیل میں کورونا کے نام پر عید کی نماز ادا کرنے نہ کرنے، کیسے ادا کرنے اور عید سادگی کے ساتھ منانے کی ہدایات کی جا رہی ہیں.

 

عجیب بات ہے کہ ملک میں جمہوریت کے تحفظ کے لئے مسلمانوں کو ہی نصیحت اور ذمہ داری کا احساس کرایا جاتا رہا ہے اور اب وہی کیفیت کورونا کے تعلق سے بنی ہوئی ہے کہ پورا ملک تو جس طرح چاہے بھیڑ اکٹھا کرتا رہے مگر مسلمان کو عید جیسے موقع پر بھی خوشی منانے کا اختیار نہ ہو.

 

ملک کا مسلمان ملک کے دستور اور قانون کی پاسداری کا ہمیشہ پابند رہا ہے اور اس نے کبھی بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے لہٰذا یہ مناسب نہیں ہے کہ صرف مسلمان پر ساری ذمہ داری ڈال کر اس کو نفسیاتی خوف میں مبتلا کیا جائے.

 

عید الفطر تو اللہ رب العزت کی جانب سے رمضان المبارک کا انعام ہے.

یہ انسانی فطرت ہے کہ وہ انعام ملنے پر خوش ہوتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ اللہ کے انعام کا احترام کیا جائے اور ہر قسم کی لغویات سے بچ کر اپنے اپنے گھروں میں شاندار طریقے سے عید کا اہتمام کیا جائے.

یہ بات بھی ذہن میں رہنی چاہئے کہ مسلمان ہمیشہ عید کی خوشیوں کا اہتمام اپنے گھروں میں ہی کرتے ہیں، کسی خاص محفل کا انعقاد نہیں کیا جاتا ہے. اس سال صرف اتنی تبدیلی ہے کہ کورونا سے تحفظ کی وجہ سے ایک دوسرے کے گھروں میں نہیں جانا ہے.

اللہ ملت اسلامیہ کی رمضان المبارک کی عبادتوں کو قبول کرے اور ملک میں عدل و انصاف اور خیر سگالی کا ماحول پیدا فرمائے.

کورونا وائرس سے عالم انسانیت کو نجات عطا فرمائے اور ملک میں ایک صحت مند ماحول نصیب فرمائے آمین.

 

جدید تر اس سے پرانی