گوشت کی تجارت سے بھی پابندی ہٹائی جائے : مولاناخالد رشید

 



لکھنو ¿،۔ مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ لکھنو ¿ نے ریاستی حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقد م کیا ہے جس کے تحت لاک ڈاﺅن میں عوام کو سہولت پہنچانے کے لیے روز مرہ کی اشیاءکی خرید وفروخت کی اجازت دی گئی ہے۔
مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ روز مرہ کی دیگر اشیاءکی طرح گوشت بھی آبادی کے ایک بڑے حصے کی غذائی ضرورت ہے۔ اس لیے اس کی خرید وفروخت پر لگی پابندی بھی ہٹائی جائے تاکہ عوام کی غذائی ضرورت کی تکمیل کے ساتھ تباہ حال معیشت کو بھی کچھ تقویت ملے۔
مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ جہاں ایک طرف ہمارا ملک بھارت گوشت برآمد(Export) کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے وہیں ایک بڑی آبادی اس کاروبار سے ایسی منسلک ہے جو روز کماتی کھاتی ہے۔یہ لوگ گوشت کی تجارت پر پابندی لگ جانے سے پائی پائی کے محتاج اور نان شبینہ کے لیے بے حد پریشان ہیں۔ اس لیے ریاستی وزیر اعلیٰ سے مطالبہ ہے کہ گوشت کا کاروبار شروع کرنے کی اجازت دیں۔
مولانا فرنگی محلی نے گوشت تاجروںسے اپیل کی کہ وہ اپنے کارو بار میں صفائی ستھرائی کے اعلیٰ معیار اور حکومت کے طے کردہ قوانین وضوابط کا اچھی طرح خیال رکھیں اور اس ماہ مقدس کا احترام بھی پوری طرح ملحوظ رکھیں۔
مولانانے کہا کہ کورونا وائرس جیسی موذی وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے آس پاس صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے اصولوں کا خصوصی طور پر اہتمام کریں۔


جدید تر اس سے پرانی