نئے کپڑے نہ بنائیں ، عیدکے بجٹ کا ۰۵ فی صد غریبوں کو دیں : مولاناخالد رشید


عید الفطر سادگی سے منائیں : مولاناخالد رشید

لکھنو ¿۔ آج کل پوری دنیا کورونا وائر س کی زد میںہے۔ یہ ایسا خطرناک جرثومہ ہے جس کی تباہی اور ہلاکت خیزی سے صحرا وبیابان ہی نہیں بلکہ قصبات، شہر ،ملک اور بر اعظم سب ہی متاثر ہیں۔ اس موذی وبا کے نزدیک غریب، امیر ، تاجر، ملازم، افسر،ماتحت اور چھوٹے بڑے میںکوئی فرق نہیں۔ اس وبا کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے عبادت گاہیں ، تعلیم گاہیں، تفریح گاہیں، تجارت گاہیں اور دیگر اجتماعی مقامات بند ہیں یعنی مکمل لاک ڈاﺅن ہے۔ اس پر آشوب دور میںمحنت کش، مزدور اور غریب طبقہ سب سے زیادہ پریشان ہے۔ وہ نان شبینہ کا محتاج ہوگیا ہے۔ اس تکلیف دہ صورت حال میںیہ بات ایک حد تک اطمینان بخش ہے کہ خوش حال غریب پرور اور انسانیت کا درد رکھنے والے حضرات امداد وتعاون کے کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں۔
اسلامک سنٹر آف انڈیا فرنگی محل کے چیرمین مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عیدگاہ لکھنو ¿نے ایک بیان میں کہا کہ لاک ڈاﺅن کے اس صبر آزما دور میں رمضان جیسا مقدس ماہ بھی آگیا۔ ہم سب اس کی مبارک ساعتوں میں اجتماعی نہیں انفرادی عبادتیں کررہے ہیں اور اس وبا کے مکمل خاتمے کی دعائیں کررہے ہیں۔
مولانا فرنگی محلی نے کہا کہ ماہ رمضان کے اختتام پر عید الفطر کا خوشیوںبھرا دن ہوتا ہے۔ یہ دن اسلامی تہوار ہے۔ یہ ان خوش قسمت افراد کے لیے انعام الٰہی ہے جنہوںنے اپنے رب کی رضا کے حصول کے لیے ماہ رمضان کے روزے رکھے۔
مولانا فرنگی محلی نے اپیل کی کہ اس برس عید الفطر نہایت سادگی سے منائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سادگی کا مطلب یہ ہے کہ عید کے دن سویاں اور اچھے کھانے ضرورر پکائے جائیں لیکن کپڑے اور لباس نئے نہ بنائے جائیں ۔ فطرہ ضرور ادا کیا جائے۔ عید کے بجٹ کا ۰۵ فی صد حصہ غریبوں اور محتاجوں کو دیا جائے۔ غریبوں کو احساس کم تری نہ ہونے دیا جائے۔ اپنے اندر مایوسی اور نا امیدی نہ پیدا ہونے دی جائے۔ عید کی خوشیاں اپنے گھروالوںکے ساتھ مل کر منائی جائیں۔
مولانا فرنگی محلی نے ایک بار پھر اپیل کی کہ اس وبا کے جلد از جلد خاتمے کی خوب دعائیںکی جائیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی