کیا زکوٰة کی رقم کسی نوجوان کو شادی کرنے کے لیے دی جاسکتی ہے؟



 لکھنو ¿۔ رمضان ہیلپ لائن ملک میں اپنی نوعیت کی منفرد ہیلپ لائن ہے۔واضح رہے کہ اسلامک سنٹر آف انڈیا کے تحت دارالعلوم نظامیہ فرنگی محل میں روزہ داروں کی دینی اور شرعی رہ نمائی کے لیے۲۰۰۲ئ میں قبل رمضان ہیلپ لائن قائم کی گئی تھی ۔ جس کی مقبولیت میں روز افزوں اضافہ ہورہا ہے۔اس ہیلپ لائن سے لوگ فون اور ای میل کے ذریعہ روزہ، نماز ، زکوٰة اوردیگر مسائل سے متعلق سوالات ملک اور بیرون ملک سے بھی کرتے ہیں۔ جن کے جوابات مولانا خالد رشید فرنگی محلی کی سربراہی میں علمائے کرام کا ایک پینل دیتا ہے۔لوگ اپنے سوالات ان نمبروں 9415023970 9335929670, 9415102947, 7007705774, 9140427677 اور ای میل : ramzanhelpline2005@gmail.com نیز وےب سائٹ: www.farangimahal.in پر پوچھ سکتے ہیں۔
 سوال: کیا روزہ کی حالت میںماں اپنے بچے کو دودھ پلاسکتی ہے؟
 جواب: روزہ کی حالت میں ماں بچے کو دودھ پلاسکتی ہے۔
 سوال: کیا زکوٰة کی رقم سے سید کا قرض ادا کیا جاسکتا ہے؟
 جواب: سید کو زکوٰة دینا درست نہیں اور نہ ہی زکوٰة سے اس کے قرض کو ادا کیا جاسکتا ہے۔
 سوال: کیا سجدہ تلاوت میں نیت باندھنا ضروری ہے؟ 
 جواب: سجدہ تلاوت میںنیت نہیں باندھی جاتی ہے بلکہ سجدہ کی نیت سے اﷲ اکبر کہتے ہوے سجدہ میں چلے جائےں۔
 سوال: کسی شخص نے نفل نماز شروع کی پھر کسی وجہ سے اس نماز کو توڑدی تو کیا س نماز کا اعادہ ضروری ہے؟
 جواب: اگر نفل شروع کرنے کے بعد توڑدی تو اس کا دوبارہ پڑھنا واجب ہوجاتا ہے۔
 سوال: کیا زکوٰة کی رقم کسی نوجوان کو شادی کرنے کے لیے دی جاسکتی ہے؟
 جواب: اگر وہ نوجوان مستحق ہے تو شادی کے لیے زکوٰة اس کو دے سکتے ہیں۔


جدید تر اس سے پرانی