جامعہ ملیہ  میں "ہیلتھ ایمرجنسیز اینڈ پبلک ہیلتھ ریفارمز: پراسپکٹساینڈ  چیلنجز" موضوع پر ویبنار

 


 

 

جامعہ ملیہ اسلامیہ صدی سال اور کووڈ-19 وبائی مرض کے درمیان ، فیکلٹی آف لاء (جامعہ ملیہ اسلامیہ) نے 7 جون 2020 کو "ہیلتھ ایمرجنسیز اینڈ پبلک ہیلتھ ریفارمز: پراسپکٹس اینڈ چیلنجز" کے عنوان سے ایک ویبنار کا انعقاد عمل میں آیا ۔ پروفیسر (ڈاکٹر) نجمہ اختر ، معزز وائس چانسلر جامعہ ملیہ اسلامیہ نے ویبینار کے انعقاد پر فیکلٹی آف لاء کے طلباء ، اساتذہ اور دیگر ذمہ داران کو مبارکباد دی اور تعلیمی شعبے  میں ان کی جانب سے آن لائن تعلیمی و تحقیقی سر گرمیوں   کو سراہا ۔ 

 ڈاکٹر غلام یزدانی ، ایسوسی ایٹ پروفیسر ( لاء فیکلٹی ) اور کنوینر نے تعارفی تقریر کی اور پروفیسر (ڈاکٹر) ساجد زیڈ امانی ، ڈین (فیکلٹی آف لاء ) نے ویبنار میں تمام معززین اور شرکاء کا استقبال کیا۔ 

تکنیکی سیشن میں پینلسلسٹ مسٹر سنجے ہیگڑے (سینئر ایڈووکیٹ ، سپریم کورٹ) ، محترمہ آشا کشیپ (بانی ، کشیپ پارٹنرز اینڈ ایسوسی ایٹس ایل ایل پی) ، ڈاکٹر نفیس فیضی (اسسٹنٹ پروفیسر ، جے این میڈیکل کالج اے ایم یو) اور محترمہ دھوانی مہتا (سینئر ریذیڈنٹ فیلو ، ودھی سنٹر فار لیگل پالیسی )  شامل تھیں۔

ویبنار  ڈاکٹر سبھریپتہ سرکار ، ایسوسی ایٹ پروفیسر ( لاء فیکلٹی) اور کنوینر کی نگرانی میں عمل میں آیا ۔ 

اس موقع پر ہندوستان میں صحت کی ناگفتہ صورتحال نیز  میڈیکل سے متعلق  مختلف قانونی پہلوؤں اور ہندوستان میں اس کی حیثیت و نوعیت  پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ڈاکٹر نفیس فیضی نے صحت عامہ کی حالت اور نجی صحت کے شعبے پر ضابطے کی کمی پر  روشنی ڈالی ۔ 

محترمہ آشا کشیپ نے صحت کی ہنگامی صورتحال کے دوران قوانین اور قواعد و ضوابط کی افادیت  سے متعلق گفتگو کی ۔

 محترمہ دھوانی مہتا نے آئی پی سی اور دیگر مجرمانہ قوانین کے وجود کے باوجود میڈیکل ہیلتھ ورکرز پر حملوں کو مجرم قرار دینے میں ریاست کی طرف سے ہونے وا لی تساہلی پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس طرح کے معاملات سے نمٹنے کے لئے متبادل سزا کی تجویز پیش کی۔ مسٹر سنجے ہییگڑے نے وبائی امراض سے نمٹنے کے لئے جمہوری ممالک کے مطلق العنانیت پر بنی طرز عمل پر تشویش کا اظہار کیا۔

ویبنار میں لاء فیکلٹی کے اساتذہ ، ماہرین تعلیم ، پیشہ ور افراد ، اور مختلف لاء اسکولوں اور جامعہ کے طلباء نے شرکت کی۔ 

معزز وائس چانسلر نے نہ صرف پورے ویبینار میں شرکت کی بلکہ اس پوری  کوشش  میں فیکلٹی کی کارکردگی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا ، ساتھ ہی  جامعہ انتظامیہ کی جانب  سے جامعہ  کیمپس میں تعلیمی سرگرمیوں میں مستقل تیزی کو لیکر  ان کی کوششوں پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی