پروفےسر امیر اللہ خان کے سانحہ ارتحال پر علی گڑھ برادری سوگوار

 



علی گڑھ،: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ ¿ انگرےزی مےں سینئر استاذ پروفےسرمحمد امیر اللہ خان کا آج طویل علالت کے بعد دلی کے اپولو اسپتال مےں انتقال ہوگےا۔ ان کی عمر 61سال تھی۔ پروفےسر خان کے انتقال سے ےونیورسٹی برادری سوگوار ہے اور بڑی تعداد مےں لوگ ان کے لےے تعزےتی پےغامات ا ارسال کر رہے ہےں۔ 
 علی گڑھ مسلم ےونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفےسر طارق منصور نے پروفےسر خان کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ےہ ےونیورسٹی کے لئے اےک بڑا نقصان ہے ۔ انہوںنے پروفےسر خان کے لےے جنت الفردوس مےں اعلیٰ مقام اور ان کے اہل خاندان کے لےے صبر جمیل کی دعا کی۔ انہوںنے کہا کہ پروفےسر امیر اللہ خان نہ صرف اےک قابل استاذ تھے بلکہ وہ اےک اچھے انسان بھی تھے اور وہ اپنی شرافت نفسی، انکساری اور غم گساری کی وجہ سے طلبہ و اساتذہ کے درمےان نہاےت مقبول تھے۔
 آرٹس فےکلٹی کے ڈین پروفےسر مسعود انور علوی نے پروفےسر خان کی رحلت کو ان کے طلبہ، رفقا اور خاندان کے لےے اےک اےسا نقصان بتاےا جس کی تلافی نا ممکن ہے۔ 
 شعبہ انگرےزی کے سربراہ پروفےسر محمد رضوان خان نے کہا کہ انہےں پروفےسر امیر اللہ خان کے سانحہ ارتحال کی خبر سن کر نہاےت تکلیف ہوئی ہے کےونکہ ان کے ساتھ ان کا طویل عرصہ کا ساتھ تھا ۔ انہوںنے کہا کہ شعبہ انگرےزی نے اےک قابل استاذ اور اےک نہاےت اچھے انسان کو کھو دےا ہے جن سے ملنے کے بعد ہر شخص ان کا دوست ہو جاتا تھا۔
 پروفےسر امیراللہ خان نے ےونیورسٹی مےں تقریباً 25سال تدریس کے فرائض انجام دےے اور وہ امریکی سفارت خانہ، نئی دلی کے ریجنل انگلش لانگوےج آفس کے اےکسس انگلش ٹیچنگ پروگرام سے طویل عرصہ تک متعلق رہے۔ انہوں نے انگرےزی گرامر کی تدریس سے متعلق چار کتابےں شائع کیں اور پانچ کتابوں مےں مختلف موضوعات پر ابواب کا تعاون دےا۔اس کے علاوہ انہوںنے کئی قومی و بےن الاقوامی کانفرنسوں مےں شرکت کی اور ملک بھر مےں مختلف اداروں کی جانب سے چلائے جا رہے انگرےزی کے تدریسی پروگراموں مےں فعال شرکت کی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

Please Select Embedded Mode To Show The Comment System.*

جدید تر اس سے پرانی